لاہور(نمائندہ خصوصی ) پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما و سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ سیاسی ایجنڈے کے تحت عوامی اور دفاعی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں سے ہرگز نرمی نہ برتی جائے،انسداد دہشتگردی کے خصوصی قوانین اور عدالتوں کے ساتھ فوجداری انصاف کا نظام موجود ہے ،منصوبہ سازوں، حملہ آوروں پر اس نظام کے تحت مقدمہ چلنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان آرمی ایکٹ 1952 کے تحت عام شہریوں پر مقدمہ نہیں چلایا جانا چاہیے،اس طرح کے ٹرائلز شفافیت پر سوال اٹھائیں گے ،بحث کو اس سمت کھینچیں گے جس سے ہمدردی پیدا ہوگی،یہ آئین میں دئیے گئے بنیادی حقوق کے خلاف ہے، یہ میرا مستقل موقف رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ آرمی ایکٹ 1952کے تحت آتش زنی اور جلا ﺅگھیرا کے ایسے مقدمات کو اعلی عدالتوں میں چیلنج کیا جائے گا،امکان ہے کہ یہ قانون کے مطابق نہ ہوں۔انہوں نے کہا کہ 2015میں پارلیمنٹ کی طرف سے ایک بار ترمیم کی گئی تھی جو درست فیصلہ نہیں تھا،حکومت کو آرمی ایکٹ 1952کے تحت عام شہریوں کے ٹرائل پر دوبارہ غور کرنا چاہیے ۔