اسلام آباد (نمائندہ خصوصی ) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے پاس آخری موقع ہے دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کرے۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ پہلی بار کمانڈر ہاوس میں توڑ پھوڑ ہوئی، پشاور میں ریڈیو پاکستان اور پبلک ٹرانسپورٹ کو جلایا گیا، عدالت کو دہشت گردی کی مذمت کرنی چاہیے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان کو فیصلہ کرنا چاہیے وہ سیاسی جماعت ہے یا دہشت گرد، اگرعمران خان مذمت نہیں کرتے یا لاتعلقی کا اعلان نہیں کرتے تو مطلب سیاسی جماعت نہیں دہشت گرد جماعت ہے، پھر اس کو ایک دہشت گرد جماعت کی طرح ٹریٹ کرنا ہوگا۔وزیر خارجہ کا کہنا تھ کہ یہ واحد سیاسی جماعت ہے جس نے ہر ادارے پر حملہ کیا، حکومت میں آکر سلیکٹڈ راج قائم کیا، گزشتہ حکومت میں آئی ایس آئی کو مخالفین کے لیے استعمال کیا گیا، ہم اصولی طور پر کسی الیکشن کے خلاف نہیں ہیں، ہم سمجھتے ہیں اس کا مقابلہ نیب نہیں الیکشن کے ذریعے ہو گا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ اگر ہم ہمت پکڑتے ہیں تو یہ الیکشن ہار جائے گا، اگر آپ مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں تو یہ الیکشن ہار سکتا ہے، ہم نے آمروں کا مقابلہ کیا ہے، ہم پارلیمان کو بچائیں گے اور اس فتنہ کا بندوبست کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مسئلہ خان نہیں، اس وقت عوام مشکل معاشی حالات سے گزر رہے ہیں، حکومت کبھی اسلام آباد، کبھی لاہور جناح ہاوس کی آگ بجھا رہی ہوتی ہے، وقت آگیا ہے تحریک انصاف کے پاس آخری موقع ہے، دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کرے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ملک میں عدم استحکام پارلیمان نہیں ہمارے ہمسایہ ادارے کی وجہ سے ہے، اس سیاسی بحران سے نکلنے کے لیے جو بھی کرنا ہے ہم تیار ہیں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ شرجیل میمن کو سپریم کورٹ، آغا سراج درانی کو اسپیکر ہاوس سے گرفتار کیا گیا، کرپشن کیس میں عمران خان کی گرفتاری تو ہونا تھی، عمران خان کو خصوصی رعایت دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے حراست میں صرف ایک رات گزاری، عمران خان کی گرفتاری پر جلاوگھیراو کیا گیا، کیا جناح ہاوس نذر آتش کرنے پر کسی سے اظہار یکجہتی کیا گیا، عمران خان کی گرفتاری کا مقام غلط لیکن گرفتاری تو ٹھیک تھی۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری پر پی ٹی آئی نے دہشتگرد تنظیم بن کر ردعمل دیا، عمران خان کو عدالتوں نے خصوصی ریلیف دیا ہے۔