اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ) پاک فضائیہ کے دستے نے ترکیہ کے شہر قونیہ میں منعقدہ بین الاقوامی فلائٹ ٹیکٹیکل مشق اناطولین ایگل 2023 میں کامیاب شرکت کے بعد وطن واپسی پر پاک فضائیہ کے ایک آپریشنل ائیر بیس پر لینڈنگ کی۔
ایئر مارشل عرفان احمد، ڈپٹی چیف آف دی ایئر اسٹاف (پروجیکٹس) نے مشق کی اختتامی تقریب کا معائنہ کیا اور مشق کو کامیاب بنانے پر پاک فضائیہ کے دستے کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے اس اہم مشق کے پیشہ ورانہ طور پر بہترین انعقاد پر پاک فضائیہ کے ایئر اور گراؤنڈ عملے کی بھی تعریف کی اور کہا کہ اس مشق کا مقصد حقیقت پسندانہ اور عصر حاضر کے فضائی جنگی حالات کے پیش نظر مشترکہ کاروائیوں کو جانچنا ہے۔ کامبیٹ کریو کے ساتھ بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ ’’موجودہ عالمی سلامتی کی صورتحال اور فضائی جنگ کے نئے ابھرتے ہوئے تصورات پاکستان اور دوست ممالک کے درمیان بہتر شراکت داری کے متقاضی ہیں۔ عالمی سلامتی کے اس ماحول میں بڑھتی ہوئی پیچیدگی کے پیشِ نظر بین الاقوامی اور علاقائی تزویراتی صورتحال گہری تبدیلیوں سے گزر رہی ہے جبکہ اس طرح کی مشقیں مشترکہ چیلنجز کے پیشِ نظر باہمی تعاون کو فروغ دینے کا موقع فراہم کرتی ہیں”۔ڈپٹی چیف آف دی ایئر اسٹاف (پروجیکٹس) نے ایک اور کامیاب بین الاقوامی فضائی مشق کے انعقاد پر ترک فضائیہ کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں فضائی افواج کے درمیان لازوال دوستانہ تعلقات کی ایک طویل تاریخ رقم ہے اور اس امید کا اظہار کیا کہ یہ مشق یقینی طور پر شریک فضائی افواج کے کامبیٹ کریو کو ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے کے ساتھ ساتھ باہمی تعاون کو فروغ دینے کا موقع فراہم کرے گی۔مشق اناطولین ایگل 2023 کے دوران پاک فضائیہ کے ماہر پائلٹس نے ترکیہ، آذربائیجان، قطر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور برطانیہ کے فضائی عملے کے مدمقابل اپنی صلاحیتوں اور پیشہ ورانہ مہارت کے جوہر دکھائے۔ اس کثیرالملکی فضائی مشق میں پاک فضائیہ کے ایئر و گراؤنڈ عملے کی کامیاب شرکت، پاک فضائیہ کی جانب سے عسکری ماحول کی تازہ ترین پیشرفت کے تناظر میں اہلکاروں کی آپریشنل تربیت اور مہارت کی عکاس ہے۔