کراچی (نمائندہ خصوصی) گورنر ہاﺅس میں گھنٹی لگائے جانے کے بعد رات 12سے 4بجے تک 21 افراد نے اپنی شکایات کے لئے گھنٹی بجائی، گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری نے بذات خود ان افراد کی شکایات کو سُنا۔ گورنر سندھ نے ایف آئی آر کے اندراج کے لئے ایس ایچ او کو ٹیلی فون بھی کیا۔
ضلع وسطی میں گرائے جانے والے شادی ہالز کے مالکان نے بھی گھنٹی بجائی، گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے انہیں اندر بلا کر ان کی شکایات کو سُنا۔ متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ اگر ان کے ہالز غیر قانونی طور پر گرائے گئے ہیں تو انصاف کیا جائے گا، اور اگر انہیں قانونی طور پر گرایا گیا ہے تو اس سلسلہ میں کچھ نہیں کیا جاسکتا۔ گورنر سندھ نے مزید کہا کہ گھنٹی لگانے کا مقصد شنوائی نہ ہونے والے افراد کے مسائل حل کرنا ہے۔