اسلام آباد( نمائندہ خصوصی )پاکستان اور چین نے باہمی دیرینہ دوستانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور علاقائی امن و سلامتی سمیت چین۔پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک)کی ترقی کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ ہفتہ کو یہاں دفتر خارجہ میں پاکستان اور چین کے وزراءخارجہ کے چوتھے سٹریٹجک ڈائیلاگ کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور ان کے چینی ہم منصب چن گانگ نے کہا کہ پاکستان اور چین معاشی ترقی اور خوشحالی کے ساتھ ساتھ خطے خاص طور پر افغانستان میں استحکام کے لئے مل کر کوشش کریں گے، چین پاکستان کو اقتصادی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا، دونوں ممالک دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دیں گے۔ قبل ازیں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور عوامی جمہوریہ چین کے سٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ کین گانگ کے درمیان مذاکرات ہوئے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان تزویراتی شراکت داری انتہائی اہم ہے، سی پیک پاکستان اور چین کے درمیان اہم منصوبہ ہے، سی پیک علاقائی تجارت اور روابط کو بڑھانے کے علاوہ دو طرفہ تجارت کے فروغ میں اہم کردار ادا کررہاہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی کو 72 سال ہوچکے ہیں، چین نے کشمیر سمیت ہر معاملہ پر پاکستان کی حمایت کی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مذاکرات کے دوران چینی وزیر خارجہ کے ساتھ اہم امور زیر غور آئے۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے واضح کیا کہ پاکستان بلاک پالیٹیکس کے خلاف ہے، پاکستان ون چائنہ پالیسی کی حمایت کرتا ہے، پرامن افغانستان کے بارے میں دونوں ممالک کا یکساں موقف ہے، پاکستان اور چین کے درمیان باہمی دلچسپی پر مبنی دیرینہ برادرانہ اور دوستانہ تعلقات کے ساتھ ساتھ تجارتی تعلقات قائم ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مذاکرات کے دوران چینی ہم منصب کے ساتھ اہم معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور چین نے ہمیشہ ایک دوسرے کی حمایت کی ہے، چین نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کا ساتھ دیا ہے اور ہم نے کثیر الجہتی فورمز پر ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے، دونوں ممالک کے درمیان باہمی فائدے کے لئے پارٹنرشپ آئندہ بھی جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات تاریخی حقیقت ہے۔ انہوں نے چین کے وزیر خارجہ کا پاکستان آمد پر خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ خطے کی ترقی کے لئے افغانستان میں امن و استحکام ضروری ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم پرامن، مستحکم، خوشحال اور متحدہ افغانستان کیلئے تمام متعلقہ فریقوں کے ساتھ ملکر کام کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے دس سال مکمل ہوگئے ہیں جس سے سماجی ترقی اور روز گار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں، راہداری منصوبہ دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کو یکساں معاشی مواقع فراہم کرتا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان اور چین نے ہمیشہ ایک دوسرے کے قومی مفاد کو مدنظر رکھا اور دوطرفہ تعلقات اور کثیر جہتی فورمز پر ایک دوسرے کی حمایت کی، انہوں نے جموں و کشمیر کے مسئلہ سمیت تمام مسائل کے حل کیلئے چین کی مسلسل حمایت اور تعاون کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چین کے قومی مفاد کے بنیادی امور پر اس کے اصولی موقف کی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ترقی اور باہمی رابطوں میں درپیش مسائل سے نمٹنے کیلئے تمام ملکوں کے ساتھ ملکر کام کرنے کا خواہشمند ہے، ہم موسمیاتی تبدیلیوں جیسے عالمی خطرات کے پیش نظر چین کے ساتھ ملکر کام کرتے رہیں گے۔ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چین کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کا پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہے، پاکستان آمد کے بعد ان کی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات ہوئی اور انہیں چین کے صدر کا خیر سگالی کا پیغام پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت میں چین پاکستان تعلقات پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ عوامی جمہوریہ چین کے سٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ نے کہا کہ چین اور پاکستان ہمہ وقتی اور دیرینہ دوست ممالک ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تعلقات اور دوستی قیمتی اثاثہ ہے۔ کین گانگ نے کہا کہ چین پاکستان کی خودمختاری اور قومی وقار سمیت ہر قسم کی حمایت جاری رکھے گا، چین کی حمایت پر پاکستان کے کردار کو سراہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں کے دوران دونوں ملکوں کے تعلقات میں مزید بہتری آئی ہے، گزشتہ سال نومبر میں پاکستان کے وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے چین کا دورہ کیا۔ چین کے وزیر خارجہ نے کہا کہ انہوں نے پاکستان اور چین کے وزراءخارجہ کے چوتھے سٹریٹجک ڈائیلاگ میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سے تمام امور پر تبادلہ خیال کیا، پاکستانی وزیر خارجہ کو چین کے دورہ کی دعوت بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں اطراف نے سی پیک میں پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا ہے، دونوں ممالک زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی اور توانائی سمیت دیگر شعبوں میں بھی تعاون کو فروغ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کی جانب سے ماحولیاتی تبدیلی کے مسائل اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے کئے جانے والے اقدامات کو سراہتا ہے، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان میں کام کرنے والے چین کے شہریوں کی سیکورٹی کے بارے میں آگاہ کیا۔ چین کے وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان پروازیں مکمل طور پر بحال کردی گئیں ہیں، درہ خنجراب کو بھی کھول دیا گیا ہے، دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط اور مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر چین کے نائب وزیر خارجہ، وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر، سیکرٹری خارجہ ڈاکٹر اسد مجید خان اور دفتر خارجہ کے دیگر حکام بھی موجود تھے۔