تاشقند (نمائندہ خصوصی ) وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی، عوامی امور، قومی ورثہ اور ثقافت انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ پاکستان ازبکستان کو وسطی ایشیائی خطوں میں ایک اہم شراکت دار سمجھتا ہے جس میں مرکزی محل وقوع، متحرک آبادی کی پالیسیوں کا صحیح امتزاج ہے۔ ازبکستان کے خوبصورت شہر گلستان میں منعقد ہونے والے III بخشی انٹرنیشنل فیسٹیول سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ III بخشی انٹرنیشنل فیسٹیول میں پاکستان کی نمائندگی کر کے بہت خوشی ہوئی ہے۔ اس موقع پر جمہوریہ ازبکستان کے ثقافت اور سیاحت کے وزیر نظر بیکوف اوزودبیک اخمدووچ، سرکاری افسران اور فنکار بھی موجود تھے۔ وزیر اعظم کے مشیر انجینئر امیر مقام نے کہا کہ ہم ٹرانس افغان ریلوے منصوبے جیسے اقدامات کے ذریعے رابطوں کو بڑھا کر اپنے پرانے بانڈز کو بحال کر رہے ہیں۔ انجینئر امیر مقام نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان متواتر اعلیٰ سطحی رابطے ہوتے رہتے ہیں جن میں مارچ 2022 میں ازبکستان کے صدر کا دورہ پاکستان اور وزیر اعظم محمد شہباز شریف کا شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے لیے سمرقند کا دورہ شامل ہے۔انجینئر امیر مقام نے کہا کہ پاکستان ازبکستان دوطرفہ تعلقات تیزی سے ترقی کر رہے ہیں۔ ازبکستان سے جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے اہم شعبوں میں شامل ہیں: ترجیحی تجارتی معاہدہ اور افغانستان کے راستے ٹرانزٹ ٹریڈ کا معاہدہ۔ اس پر تین سال قبل دستخط ہوئے تھے اور اس کے نتیجے میں ازبک ٹرک سیدھے کراچی اور گوادر کی بندرگاہوں تک جاسکتے ہیں۔ مزار شریف تک ریلوے ٹریک بنانے کا بھی منصوبہ ہے۔ اس کے فعال ہونے کے بعد پاکستان اور ازبکستان کے درمیان تجارت اور رابطوں میں کئی گنا اضافہ ہو جائے گا۔ انجینئر امیر مقام نے کہا کہ دوسرا علاقہ عوام سے عوام کا رابطہ ہے کیونکہ دونوں ممالک کا ثقافتی ورثہ اور تاریخ اور مذہب مشترکہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 4000 ازبک الفاظ اردو میں عام ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ بخشی آرٹس فیسٹیول میں ان کی موجودگی قریبی دوستی کا ثبوت ہے۔ دونوں ملکوں کے عوام ظہیرالدین بابر اور امیر تیمور جیسے ہیروز میں شریک ہیں۔