اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) عام انتخابات سے متعلق حکومتی اور اپوزیشن مذاکراتی کمیٹیوں کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی جس کے مطابق ،وفاقی حکومت انتخابی تاریخ پر مزید لچک دکھانے کو تیار ہے ۔تفصیلات کے مطاب گزشتہ روز الیکشن کے انعقاد کے حوالے سے حکومتی اتحاد اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور بھی اختتام پذیر ہوگیا۔حکومتی اتحاد اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات میں اس بات پر تو اتفاق ہوا کہ ملک بھر میں ایک دن الیکشن ہونے چاہئیں تاہم ملک بھر میں ایک ساتھ الیکشن کی تاریخ اور اسمبلیوں کی تحلیل پر اتفاق نہ ہوسکا تاہم اب ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت انتخابی تاریخ پر مزید لچک دکھانے کو تیار ہوگئی ہے اورحکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق ہوا ہے۔ذرائع کے مطابق مزید مذاکرات سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرانے کے بعد ہوسکتے ہیں۔ذرائع کے مطابق مذاکرات میں حکومت نے 14 مئی سے پہلے اسمبلیاں تحلیل کرنے سے انکار کر دیا، وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ بجٹ سے پہلے اسمبلیاں تحلیل نہیں کر سکتے جبکہ پی ٹی آئی نے بجٹ پیش کرنے کی شرط پر بھی نیم رضا مندی ظاہر کی۔ذرائع کے مطابق حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اسمبلیاں توڑنے کی تاریخ پر اتفاق نہ ہونے پر مذاکرات میں تعطل آیا۔ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد دوبارہ مذاکرات ہو سکیں گے، پاکستان تحریک انصاف نے ن لیگ سے اپنی صفوں میں اتحاد لانے کی بات کی۔ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی نے مقف اختیار کیا کہ ن لیگ کے کئی وزرا کے رویوں کی وجہ سے بداعتمادی پیدا ہو سکتی ہے جبکہ حکومتی کمیٹی نے وزرا کے منفی بیانات کو غیر ضروری قرار دیا۔