اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ خاں نے سابق وزیراعظم عمران خان کے حوالے سے اپنے بیان میں کہاہے کہ پہلے پلستر باندھ لیا، پھر بالٹی چڑھا لی، ریلی نکالی تو بالکل ٹھیک،عدالت اور پولیس کے سامنے نہ پیش ہونے کے لئے معائنہ سرکاری اسپتال سے ہوتا ہے ۔ اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ عدالتوں میں ٹرائل شروع ہیں فارن فنڈڈ ایجنٹ ، گھڑی چور ٹیرن کا والد بیمار ،شوکت خانم سے عدالت نہ پیش ہونے کے لئے جھوٹی رپورٹ بنوائی گئی۔ انہوںنے کہاکہ 10 دن آرام کا مشورہ اصل میں مقدمات سے بچنے کا مشورہ ہے ،الیکشن کی رٹ بھی مقدمات سے بچنے کے لئے تھی ۔ انہوںنے کہاکہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ کی اسمبلیاں بھی مقدمات سے بچنے کے لئے توڑیں ،بالٹی ، ڈبہ ، ڈسٹ بن کے بعد پیشِ خدمت ہے شوکت خانم کی جھوٹی رپورٹ ،عدالت نے پولیس کے سامنے پیش ہونے کا جیسے ہی حکم دیا شوکت خانم اسپتال سے طبی بہانہ آ گیا۔ انہوںنے کہاکہ شامل تفتیش ہونے کا حکم آتے ہی عمران نیازی کو بیماری کا دورہ پڑ گیا ،عمران نیازی کو توشہ خانہ ، ٹیریان کے ابو، فارن فنڈنگ، فارن ایجنٹی سمیت دیگر چوریوں کے مقدمات میں جواب دینا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ کوڑے والی بالٹی سے بھی کام نہیں چلا تو مکمل آرام کا بہانہ چلا لیا ہے تاکہ عدالت نہ جانا پڑے، جواب نہ دینا پڑے،”میرا اسپتال، میری مرضی، میری پسند اور سہولت کا مشورہ“۔