واشنگٹن (نمائندہ خصوصی)امریکی رکن کانگریس ایڈم شیف نے پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماو¿ں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ دیکھیں گے کہ امریکا اس صورتحال میں پاکستان کی کس طرح مدد کرسکتا ہے۔کانگریس مین ایڈم شیف نے یہ بات تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے مشیر برائے اوورسیز پاکستانی امور عاطف خان سے ملاقات کے موقع پر کہی۔ یہ ملاقات پاکستانی امریکن ڈیموکریٹ ڈاکٹر آصف محمود کی کیلیفورنیا میں رہائش گاہ پر ہوئی جس میں بعض دیگر شخصیات بھی موجود تھیں۔کانگریس مین ایڈم شیف نے کہا کہ پاکستان ایک بہت اہم ملک ہے جو انتہائی چیلنجنگ خطے میں واقع ہے، یہ ایک ایسا ایٹمی ملک بھی ہے جو جمہوریت کے لیے فرنٹ لائن پر ہے۔ایڈم شیف نے کہاکہ پاکستان میں پچھلے ایک برس میں جو ہوا اس پرانہیں شدید تشویش اور پریشانی ہے، یہ بات کہتے ہوئے کانگریس مین نے پنجاب کی صورتحال، الیکشن کی ٹائمنگ اور سپریم کورٹ سے متعلق امور کا خاص طور پر ذکر کیا۔کانگریس مین نے کہا کہ کہ پچھلے کچھ عرصے میں پاکستان سےمتعلق ان کی تشویش بڑھی ہے، خصوصا انسانی حقوق کی صورتحال خراب ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ ملک میں جبری گمشدگیاں، ماورائے عدالت قتل اور آزادی اظہار کو دبایا جانا تشویش کا باعث ہے۔ایڈم شیف نے زور دیا کہ اس صورتحال میں امریکا کو چاہیے کہ وہ انسانی حقوق کی صورتحال پر ٹھوس وکالت کرے،ساتھ ہی انہوں نے پی ٹی آئی رہنما عاطف خان کو یقین دہانی کرائی کہ وہ دیکھیں گے کہ پاکستان کی اس صورتحال میں امریکا کس طرح مدد کرسکتا ہے۔کانگریس مین ایڈم شیف ان سرکردہ ڈیموکریٹس اور ریپبلکن اراکین کانگریس میں شامل ہیں جنہوں نے پاکستان کی اس صورتحال پر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو خط لکھ کر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔عمران خان کے مشیر برائے اوورسیز پاکستانی عاطف خان نے اس موقع پر کہا کہ وہ ڈاکٹر آصف محمود کے شکر گزار ہیں جن کے ذریعے یہ ملاقات ممکن ہوئی اور اس پات پر بھی کہ ان بااثر پاکستانی امریکن ڈیموکریٹ ہی نے ایک روز پہلے ایڈم شیف سے پندرہ منٹ ٹیلےفون پر بات بھی کرائی تھی۔