کراچی(نمائندہ خصوصی)
نیشنل بینک آف پاکستان کے بورڈ آف ڈائریکٹر کا اجلاس آج منعقد ہوا جس میں 31مارچ،2023کو ختم ہونے والی سہ ماہی کیلئے عبوری مالی نتائج کی منظوری دی گئی
مالی سال 2023 کی پہلی سہ ماہی کیلئے بینک کی مجموعی انٹریسٹ آمدن 192.4 بلین روپے رہی جو 2022 کی اسی مدت کیلئے 79.2بلین روپے سے دوگنا زیادہ ہے(مارچ2022:1984.6بلین روپے)۔بینک کا سرمایہ کاری پورٹ فولیو اوسطاً 3,519.2 بلین روپے رہا اور مارک اپ /انٹریسٹ آمدن 146.2 بلین روپے رہی۔ جبکہ پلیسمنٹ اوسطاً 66.2 بلین روپے ( 2022مارچ میں 110.6 بلین روپے ) جبکہ مارک اپ آمدن 2.7 بلین روپے رہی ( 2022مارچ میں2.7 بلین روپے)۔سہ ماہی کے دوران بینک کی لون بک اوسطاً 1,411.4 بلین روپے جبکہ مارک اپ آمدن 43.5 بلین روپے رہی جو 2022 کی پہلی سہ ماہی کیلئے 26.2 بلین روپے کے مقابلے میں 17.3 بلین روپے یا 66.2 فیصد زیادہ ہے۔آمدنیوں میں نمایاں اضافہ حجم پر مبنی نمو کے ساتھ ساتھ سالانہ بنیادوں پر ریٹ میں تغیر کے ذریعے حاصل ہوا۔اسی طرح مدت کیلئے فنڈز کی لاگت میں سالانہ بنیادوں پر نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو 2022 کی اسی مدت کے 53.4 بلین روپے کے مقابلے میں 159.9 رہا۔نتیجتاً اسی مدت کیلئے خالص انٹریسٹ آمدن 26.1 فیصد اضافہ کے ساتھ 2022کی پہلی سہ ماہی کے 25.8 بلین روپے کے مقابلے میں 32.5 بلین روپے رہی۔ مدت کیلئے نان فنڈ آمدن 7.5 بلین روپے رہی جو مارچ2022 کی 8.1 بلین روپے کی آمدن سے 0.6 بلین روپے یا 7.3فیصد کم ہے۔افراط زر کے دبائو اور بینک کی طرف سے آئی ٹی سسٹمز اور انفراسٹرکچر میں مسلسل سرمایہ کاری سے آپریٹنگ اخراجات کی رقم 21.2 بلین روپے رہی جو سالانہ بنیادوں پر 26.3 فیصد زیادہ ہے۔بینک کاروباری عمل میں ہم آہنگی پیدا کرنے، آپریٹنگ اخراجات کو معقول بنانے اور اعلی کارکردگی کے حصول کے لیے اپنے آئی ٹی کے بنیادی ڈھانچے اور نظام کو بہتر اور مضبوط بنانے کے لیے نمایاں سرمایہ کاری کر رہا ہے۔مجموعی طور پر لاگت اور آمدن کے درمیان تناسب 52.9فیصد رہا جو انڈسٹری کے اصولوں کے مطابق ہے۔ پرووژنز چارج 2022 کی پہلی سہ ماہی کے 1.1 بلین روپے کے مقابلے میں 0.68 بلین روپے رہے۔ ٹیکسشن چارج 7.5بلین روپے رہا، لہذا بینک نے10.7بلین روپے کا بعدازٹیکس منافع حاصل کیا جو مارچ2022 کیلئے 9.8 بلین روپے کے مقابلے میں 0.85 بلین یا 8.7 فیصد زیادہ ہے۔اسی طرح مارچ2022 کے 4.62 کے مقابلے میں فی حصص آمدنی 5.02 روپے رہی۔
بینک کے کل اثاثے 6,055.6 بلین روپے رہے جو 31 دسمبر2022 کی سطح کے 5,240.4 بلین روپے کے مقابلے میں 15.6 فیصد اضافہ کو ظاہر کرتا ہے۔انٹریسٹ کی بہت زیادہ شرح کے تناظر میں بینک بہترکریڈٹ رسک مینجمنٹ کیلئے قرضوں کی فراہمی میں اضافہ کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔ اسی لحاظ سے بینک کے لونز اور ایڈوانسز کی مد میں رقم 1,452.9 بلین روپے رہی جس میں سال 2022 کے اختتام پر 1,438.6 بلین روپے کے مقابلے میں معمولی اضافہ ہوا بینک کے ساتھ اضافی لیکویڈیٹی زیادہ تر قلیل مدتی سرکاری سیکیورٹیز میں رکھی جاتی ہے تاکہ موجودہ پالیسی کی شرح میں اضافے کے ماحول میں قیمتوں کے اتار چڑھا سے فائدہ اٹھایا جاسکے۔ بینک زیرو رسک کے حامل حکومتی انسٹرومنٹس، زیادہ منافع دینے والی ایکویٹیز اور دیگر دلچسپی رکھنے والے مالیاتی آلات میں ایک متنوع سرمایہ کاری کا پورٹ فولیو برقرار رکھے ہوئے ہے۔31 مارچ، 2023تک بینک کی سرمایہ کاری کی رقوم3,799.7 بلین روپے رہی۔بینک نے ڈیپازٹس میں تقریباً12فیصد نمو حاصل کی جو 31 دسمبر، 2022 کے 2,666.2 کے مقابلے میں 2,976.2 بلین روپے رہے۔بینک کی فنڈنگ کا بڑا حصہ صارف کے ڈیپازٹس سے آتی ہے جو 79.4 فیصد کے سی اے ایس اے ریشو کے ساتھ کل ڈیپازٹس کا 2,706.5 بلین روپے یا 90.9 فیصد ہیں۔لیکویڈیٹی کوریج ریشو اور نیٹ سٹیبل فنڈنگ ریشو ریگولیٹری تقاضوں سے زیادہ 166 فیصد (دسمبر2022:147 فیصد اور 273 فیصد (دسمبر2022:251 فیصد) پر بلترتریب ہر ایک کیلئے ریگولیٹری تقاضوں کے 100 فیصد کا ہم مرتبہ برقرار رہا۔
بینک کے خالص اثاثے 304.95 بلین روپے ریکارڈ کئے گئے جس سے فی حصص کی بریک اپ ویلیو 143.3 روپے فی حصص رہی ( سال 2022:141.4 روپے)۔ٹوٹل کیپٹل ایڈووکیسی ریشو 20.06 فیصد اور ٹیئر ون کیپٹل ایڈووکیسی ریشو 15.37 فیصد رہا جبکہ سال 2022میں یہ بلترتیب 21.59فیصد اور 16.30 فیصد تھا۔دیگر مالی استحکام کا تناسب مروجہ ریگولیٹری تقاضوں کے ساتھ اچھی طرح سے مطابقت رکھتے ہیں۔۔بینک کو طویل المدت اور مختصر مدت کے لئے بالترتیب AAA/A1+ کیٹگریز کی اعلیٰ ترین کریڈٹ ریٹنگ حاصل ہے جس کی پی اے سی آر اور وی آئی ایس کریڈٹ ریٹنگ کمپنیوں کی طرف سے الگ الگ دوبارہ توثیق کی گئی ۔ بینک کی سہ ماہی کی مالی کارکردگی پر تبصرہ کرتے ہوئے این بی پی کے قائم مقام صدر و سی ای او رحمت علی حسنی نے اس بات کو سراہا کہ تذویراتی حکمت عملی پر عمل درآمد اور مالی نتائج بینک کے ملازمین کی کوششوں اور عزم و لگن کا ثبوت ہے۔ ۔ بینک نے تجارتی اور دیہی طبقات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ایک بڑی تنظیمی تبدیلی، مصنوعات میں اضافہ، ڈیجیٹلائزیشن اور مالی شمولیت کو فروغ دینے کے اقدامات کی پیروی کی ہے۔ اپنے کاروباری ترقی کے اقدامات کے ساتھ ساتھ، بینک نے وارثتی مسائل کے تدارک کے ذریعے ترقی جاری رکھی ہے۔این بی پی کی مستقبل کی حکمت عملی اپنی خدمات کے معیار کی سطح کو بڑھانے، ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے اس کی رسائی کو متنوع بنانے اور اس کی مصنوعات اور خدمات کی حد کو بڑھانے پر مرکوز ہے۔