کراچی (نمائندہ خصوصی)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے احتجاج پر مجھے بڑی حیرت ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ جب کراچی کی آبادی کو ایک کروڑ 60 لاکھ شمار کیا گیا تھااور پورے سندھ کی آبادی 4 کروڑ 70لاکھ ظاہر کی گئی تھی جس پر میں نے سی سی آئی میں شدید احتجاج کیا تو اس وقت پوری پی ٹی آئی میرے خلاف مورچہ بند تھی اورحیرت ہے کہ اب وہ احتجاج کر رہے ہیں جبکہ اس وقت جماعت اسلامی نے بھی کسی خاص احتجاج کا مظاہرہ نہیں اور ایم کیو ایم نے دوبارہ جلد مردم شماری کرانے پر اس وقت کی مردم شماری کو تسلیم کیا ۔انہوں نے کہا کہ جب یہ مردشماری شروع ہوئی تو پہلے دن سے ہی میں نے اس کے طریقہ کار پر اپنے تمام خدشات ظاہر کیے اوران خدشات ابھی تک پورے طریقے سے دور نہیں کیاگیا، خدشات کے حوالے سے وفاقی حکومت نے کچھ حد تک تو کام کیالیکن پھر بھی ہم مطمئن نہیں ہیں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ اس وقت بھی پورے پاکستان میں سندھ کے لوگ ایک گھرانے کے حساب سے بھی بہت کم شمار کیے گئے ہیں، جس پر میں محکمہ آبادی والوں کو ایوارڈ دینا چاہو گا کہ گنتی کا عمل ان سے درست طریقے سے انجام کیوں نہیں دیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اعتراضات ابھی تک اپنی جگہ ہیں جس پر ہم یہ معاملہ کابینہ میں اٹھائیں گے اور کابینہ اس غلط مردم شماری کو ہرگز تسلیم نہیں کرے گی اور نہ ہی اس کی حمایت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت خیبر پختونخواہ کی قومی اسمبلی کی بہت سی نشستیں خالی ہیں وہاں 90 دن یاد نہیں آتے جبکہ پنجاب میں 90 دن گزرنے پربڑا واویلہ مچایا جارہاہے ۔انہوں نے کہا کہ میں کسی پر سازش کا الزام نہیں لگاتا میرے لیے عدلیہ کا ادارہ ایک معزز ادارہ ہے جس کا میں ہمیشہ احترام کرتا ہوں ۔