کوئٹہ / جیکب آباد (نمائندہ خصوصی )ضلع جیکب آباد کے مولاداد تھانے کی حدود میں واقع علاقے جاگیر میں بلوچستان کی پولیس پارٹی پر ڈاکووں کے حملے میں ایک سب انسپکٹر سمیت 5 پولیس اہلکار شہید ہوگئے۔شہید ہونے والوں میں اوستہ محمد تھانہ کے سب انسپکٹر طیب عمرانی، اہلکار نثاراحمد اور عبدالوہاب شامل ہیں جبکہ 2 پولیس اہلکار زخمی ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق حملہ اس وقت کیا گیا جب بلوچستان کے تھانے کی پولیس پارٹی مغوی کی بازیابی کے لیے آرہی تھی۔ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ روز روجھان جمالی سے ایک شخص کو اغوا کیا گیا تھا جس کی بازیابی کے لیے آپریشن کیا جارہا تھا۔مغوی کی بازیابی کے لیے کارروائی میں جعفرآباد کے مختلف تھانوں کی پولیس اور اے ٹی ایف مصروف تھی کہ اس دوران ڈاکووں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار شہید ہوگئے۔سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) جیکب آباد ڈاکٹر سمیر نے بھی حملے میں پولیس پارٹی کو نشانہ بنائے جانے کی تصدیق کی۔دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے جیکب آباد کے علاقے جاگیر میں ڈاکووں کےساتھ مقابلے میں بلوچستان پولیس کے اہلکاروں کی شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔انہوںنے کہاکہ پولیس انسپکٹر اور تین اہلکاروں نے فرض کی ادائیگی کے دوران شہادت کا رتبہ حاصل کیا،پولیس اہلکاروں نے جرات و بہادری کے ساتھ سماج دشمن عناصر کا مقابلہ کیا۔وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ شہدا کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں، امید ہے کہ سندھ حکومت واقعے میں ملوث عناصر کو جلد قانون کے کٹہرے میں لائے گی۔انہوں نے شہدا کے درجات کی بلندی اور سوگوار خاندانوں کے لیے صبر جمیل کی دعا کی، وزیراعلیٰ نت واقعے کے زخمی پولیس اہلکاروں کی جلد صحتیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔