کراچی (نمائندہ خصوصی)وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ 78 لاکھ خاندانوں کو سستے آٹے کے لیے پیسے دیے جائیں گے۔کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ کا ڈیٹا بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے لیا جائے گا، 50 ہزار روپے سے کم آمدن والے افراد کو یہ پیسے دیے جائیں گے۔شرجیل میمن نے کہا کہ مہنگائی کے اس طوفان میں یہ عوام کے لیے بہت بڑا ریلیف ہے، ایک ماہ میں آٹے کی مد میں ساڑھے 15 ارب روپے سبسڈی دیں گے، سندھ حکومت عوام کو ریلیف فراہم کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سیلاب کی تباہ کاریوں میں سندھ حکومت نے بڑھ چڑھ کر کام کیا، ساڑھے 8 ارب روپے گندم کی کاشت میں سندھ حکومت حصہ ڈال رہی ہے، سندھ حکومت کوشش کر رہی ہے کہ جہاں تک ہو سکے لوگوں کو ریلیف دے، ذخیرہ اندوزی کرنے اور منافع خوروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔صوبائی وزیر نے کہا کہ ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں پر جرمانے کی رقم بڑھائی جا رہی ہے، ان کی دکانوں کو سیل کرنے کے بھی اختیارات دیے جا رہے ہیں، ان کا سامان ضبط کر کے نیلام کیا جائے گا۔شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ بھر میں بچت بازار بنائے جا رہے ہیں، وزرا اور مشیروں کی بھی ڈیوٹیاں لگائی گئی ہیں، سندھ حکومت آٹے کی مد میں فی خاندان کو 2 ہزار روپے دے گی، عوام کو ریلیف دینے کے لیے یہ کوشش کی جا رہی ہیں۔انہوںنے کہا کہ مجسٹریٹ کے اختیارات، جرمانوں میں اضافے کے لیے آرڈیننس جاری کر رہے ہیں، سندھ حکومت نے اس عمل کو تیز کرنے کے لیے چیف سیکریٹری کی ذمے داری لگائی، جو بی آئی ایس پی ڈیٹا میں شامل نہیں ہے وہ سینٹر جائیں، 24 گھنٹوں میں رجسٹر کر دیا جائے گا۔وزیرِ اطلاعات سندھ نے کہا کہ مہنگائی کے طوفان اور لوگوں کی پریشانی کو دیکھ رہے ہیں، آرڈیننس آج ہی گورنر سندھ کو ارسال کیا جا رہا ہے، دو سے چار دن لگیں گے یہ عوام کو ریلیف فراہم شروع کریں گے، حکومت سختی سے فیصلوں پر عملدرآمد کرائے گی۔صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ کابینہ میں یہ بھی تجویز آئی کہ بسوں کے کرایے بڑھائے جائیں، وزیرِ اعلی اور کابینہ نے کہا کہ رمضان آنے والا ہے، فی الحال کرایے نہ بڑھائیں۔شرجیل میمن نے کہا کہ وزیرِ اعلی نے کہا کہ لوگوں پر بوجھ نہ بڑھائیں، سندھ حکومت دیکھ لے گی، معاشی چیلنج پیپلز پارٹی کا پیدا کیا گیا نہیں مگر پھر بھی لوگوں کی مدد کر رہے ہیں۔