اسلام آباد۔21اگست (اے پی پی):سپیشل جج سنٹرل نے قومی خبر رساں ادارے ’’اے پی پی‘‘ میں کروڑوں روپے مالیت کے کرپشن کیس میں گرفتار3 ملزمان کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری مسترد کر دی۔بدھ کو عدالت نے گرفتار ملزمان اس وقت کے پراجیکٹ ڈائریکٹر محمد غواث خان،ڈپٹی ڈائریکٹر مصور عمران اور چیف کمپیوٹر انجینئر سعد مدثر کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری کی سماعت کی ۔سماعت کے دوران اے پی پی کے لیگل ایڈوائزر معروف قانون دان سردار یعقوب مستوئی ایڈووکیٹ نے دلائل دئیے کہ تمام ملزمان پروکورمینٹ کمیٹی کے ممبران تھے اور جعلی دستخطوں کے ذریعے اے جی پی آر میں 60چیک جمع کرائے گئے ۔سردار یعقوب مستوئی نے کہا کہ سرکاری ادارے میں عوامی خزانے کے 124ملین روپے کی جعلسازی کے ذریعے ڈکیتی کی گئی ہے اےپی پی کے لیگل ایڈوائزر نے کہا کہ ملزمان نے کرپشن کے ذریعے قومی خبررساں ادارے کو کروڑوں کا نقصان پہنچایا ہے ۔فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے تینوں ملزمان کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری خارج کردی۔واضح رہے کہ ایف آئی اے اینٹی کرپشن سیل نے ملزمان غواث خان ،سعد مدثر اور مصور عمران سمیت بلال ظفر (ڈپٹی ڈائریکٹر سائبر ونگ وزارت اطلاعات)، ارشد مجید چوہدری(منیجر اکائونٹس)، ضیاء اللہ بھٹو (ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ پی اینڈ ڈی)، میسرز تیجاری پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ، میسرز نیو ہوریزن، میسرز آرٹ ٹیک سسٹم، میسرز میڈیا لنکس کے عہدیداران کے خلاف سیکشن 34.409 ، 420، 468، 471 ، PPC r/w 5(2) 47 PCA کے تحت مقدمہ درج کیاتھا۔