اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ) ایکسچینج کمپنیوں نے ملکی زرمبادلہ ذخائر میں اضافے اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر بڑھانے کے لیے غیرملکی دورے کر کے زیادہ سے زیادہ ڈالر لانے کا فیصلہ کرلیا۔ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ملک بوستان نے گزشتہ روزوفاقی وزیرخزانہ اسحق ڈار اور مشیر خزانہ طارق پاشا سے ملاقات میں اس فیصلے سے انہیں بھی آگاہ کردیا۔ملاقات میں وزیر خزانہ کو بتایا گیا کہ ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن کا وفد اوورسیز پاکستانیوں سے درخواست کرکے ان سے ملک کے لیے ڈالر اکٹھے کرے گا اور جمع شدہ تمام ڈالرز حکومت پاکستان کو فراہم کردیے جائیں گے۔ملک بوستان نے بتایا کہ ہم مارکیٹ میں ڈالر کی سپلائی بڑھاکر بلیک مارکیٹ کا خاتمہ کرنا چاہتے ہیں۔ وزیر خزانہ کو تجویز دی گئی ہے کہ ہنڈی اور حوالہ کے ذریعے بیرون ملک زرمبادلہ منتقل کرانے والوں کے نام بھی ایف آئی آرز میں درج کرائے جائیں، جس پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وعدہ کیا کہ وہ اس ضمن میں ایف آئی اے کو ہنڈی اور حوالہ کرانے والوں کے خلاف بھی مقدمات درج کرنے کی ہدایات جاری کردیں گے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ بلیک مارکیٹ میں ڈالر فروخت کرنے والوں اور خریدنے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی جانچ پڑتال سخت کردی گئی ہے اور ٹرانزٹ کنٹینرز کھول کر مس ڈیکلریشن کی سخت جانچ پڑتال کی جارہی ہے۔مشیر خزانہ طارق پاشا نے بتایا کہ ثبوت اور انوائس کے بغیر پکڑے جانے والے ڈالرز سمیت غیرملکی کرنسی ضبط کرکے مقدمات درج کیے جائیں گے۔