اسلام آباد( نمائندہ خصوصی )قومی سلامتی کمیٹی نے اس عزم میں اعادہ کیا ہے کہ پاکستان کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے اور معیشت پر ابہام پھیلانے والوں سے سختی سے نمٹنا جائےگا، ملک کے کسی حصے میں امن کو تہہ و بالا نہیں کرنے دیا جائے جبکہ نیکٹا کے کردار کو موثر بنانے پر اتفاق کیا گیا ہے ۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں سوشل میڈیا پر ملک کی بدنامی کا باعث بننے والے عناصر کا جائزہ لیاگیا ،ذرائع کے مطابق پاکستان کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے والوں کے خلاف ایکشن لینے کی تجویزپرغور کیا گیا ،اجلاس میں اس تجویزپر غورکیا گیا کہ معیشت پر ابہام پھیلانے والوں سے سختی سے نمٹنا جائے۔ اجلاس میں ملک دشمنوں کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے والے سوشل میڈیا اکاو¿نٹس پر نظر رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ۔اجلاس میں اداروں کو ہدایت کی گئی کہ معیشت کو نشانہ بنانے والے سوشل میڈیا اکاو¿نٹس کے خلاف فوری کارروائی کی جائے گی،شرکا کو کالعدم تحریک طالبان سے اب تک ہونے والے مذاکرات کے تمام ادوار سے متعلق بریفنگ دی گئی ان مذاکرات سے کیا حاصل ہوا، کیا نقصانات ہوئے، شرکا کو بریفنگ دی گئی، ذرائع کے مطابق کالعدم تحریک طالبان کے مختلف گروپس کی پر تشدد کاروائیوں کے تناظر میں سخت کاروائی کرنے کی تجاویز بھی پیش کی گئیں ،دہشتگردی اور تخریب کاری میں بھارت سمیت دیگر ملک دشمن انٹیلی جنس ایجنسیوں کے کردار پر بھی تفصیلی غورکیا گیا، ذرائع کے مطابق ملک دشمن عناصر کے خلاف فیصلہ کن کارروائیوں کی تجویز بھی دی گئی ،کمیٹی کے شرکاء نے واضح کیا کہ ملک کے کسی حصے میں امن کو تہہ و بالا نہیں کرنے دیا جائے گا ،نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد کے لئے صوبوں سے مشاورت بہتر بنانے پر اتفاق کیا گیا۔کمیٹی میں بھی اتفاق کیا گیا کہ نیکٹا کے کردار کو موثر بنایا جائے گا۔