کراچی (نمائندہ خصوصی)نگراں وزیرِ اعلیٰ سندھ مقبول باقر کی زیرِ صدارت امن وامان سے متعلق اجلاس ہوا، اجلاس وزیر اعلیٰ ہاوس میں ہوا۔ اجلاس کے دوران آئی جی پولیس نے بتایا ہے کہ عام انتخابات کے لیے سندھ میں 19008 پولنگ اسٹیشن قائم ہیں، جن میں سے 6550 پولنگ اسٹیشن حساس اور 6801 انتہائی حساس قرار دیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نارمل پولنگ اسٹیشن میں 4 پولیس اہلکار فرائض انجام دیں گے جبکہ حساس پولنگ اسٹیشن پر 5 اور انتہائی حساس پر 7 پولیس اہلکار ڈیوٹی دیں گے۔ آئی جی پولیس کا کہنا ہے کہ یکم جنوری 2023 سے 31 اگست تک پولیس نے بڑی کامیابیاں حاصل کیں، 737 مقابلوں میں 108کرمنل مارے گئے اور 889 کرمنل زخمی ہوئے جبکہ 5226 ڈکیت گرفتار کیے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ 4 کار اور موٹر سائیکل لفٹر مارے گئے اور 2480 گرفتار کیے گئے، اس عرصے میں 3401 مختلف اقسام کا اسلحہ پکڑا گیا، 17610 کلوگرام برآمد منشیات میں ماوا دیگر اشیاءشامل ہیں۔ اس موقع پر نگراں وزیرِ اعلیٰ سندھ مقبول باقر نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم ہر صورت میں کنٹرول ہونا چاہیے، اسٹریٹ کرائم کے سماجی محرکات حکومت ٹھیک کرے گی لیکن پولیسنگ بہتر ہونی چاہیے۔ آئی جی پولیس نے کہا کہ کچے کے ایریا کے بائیں کنارے پر امن و امان کی صورتِ حال بہتر کی ہے، اغواءبرائے تاوان کے 170 مقدمات پہلے 8 ماہ میں ہوئے اور تمام افراد بازیاب کرائے گئے، 4 افرد کو اب بھی بازیاب کرانا ہے، آٹھ ماہ میں 13 ڈاکو مارے گئے ہیں۔ نگراں وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ اغواءکاری میں قبائلی جھگڑوں کے عناصر بھی شامل ہیں، ان کو ختم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔