ریاض۔: (نمائندہ خصوصی )وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان کے ساتھ سعودی عرب کی جانب سے اقتصادی شراکت داری بڑھانے میں دلچسپی کا خیرمقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ دونوں ممالک کی تکنیکی ٹیمیں جلد اپنا کام مکمل کر لیں گی اور بہت سے باہمی مفاد پر مبنی منصوبے شروع کئے جائیں گے،انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان توانائی کے شعبہ بالخصوص موجودہ انفراسٹرکچر کی تعمیر و بہتری ، قابل تجدید توانائی پر توجہ بڑھانے اور پورے توانائی کے ایکو سسٹم میں افادیت لانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔پیر کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس کے موقع پر سعودی عرب کے وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان السعود سے ملاقات کی۔ آرامکو کے سی ای او اور صدر اور اے سی ڈبلیو اے پاور کے چیئرمین بھی سعودی وزیر توانائی کے ہمراہ تھے۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے پاکستان کے توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے عمل کو سہل کرنے کے لئے حکومت پاکستان کی جانب سے کئے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی۔انہوں نے دونوں برادر ممالک کے درمیان توانائی کے شعبے میں تعاون جیسا کہ توانائی کے موجودہ انفراسٹرکچر کی تعمیر اور بہتری، قابل تجدید توانائی پر توجہ بڑھانا اور پورے توانائی کے ایکو سسٹم میں افادیت لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ سعودی وزیر توانائی نے دونوں ممالک کے درمیان گہرے تاریخی برادرانہ تعلقات کا ذکر کیا اور سعودی عرب کی ترقی میں پاکستانیوں کے اہم کردار کو سراہا۔ سعودی وزیر نے وزیر اعظم کی طرف سے نشاندہی کی گئی توانائی کے منصوبوں کی ترقی میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔وزیراعظم نے سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کے ساتھ اقتصادی شراکت داری کو بڑھانے میں دلچسپی کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ ولی عہد شہزادہ اور وزیر اعظم محمد بن
سلمان سے ان کی ملاقات کے بعد دونوں فریق اقتصادی تعاون کے ایجنڈے کو نئے جوش اور عزم کے ساتھ آگے بڑھا رہے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کی تکنیکی ٹیمیں اپنا کام مکمل کر لیں گی اور بہت سے باہمی فائدہ مند منصوبے جلد شروع کئے جائیں گے۔ وزیر اعظم نے سعودی عرب کے وژن اور سعودی عرب کو اقتصادی ترقی کا مرکز بنانے کے لئے کی گئی اصلاحات کی بھی تعریف کی۔علاوہ ازیں وزیراعظم سے سعودی عرب کے وزیر اقتصادیات و منصوبہ بندی انجینئر فیصل الابراہیم اور سعودی عرب کے وزیر ماحولیات و پانی و زراعت عبدالرحمن عبدالمحسن الفادلی نے بھی ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے دونوں برادر ممالک کے درمیان اقتصادی شراکت داری کو بڑھانے کے لئے سعودی عرب کی جانب سے دکھائی جانے والی گہری دلچسپی کو سراہا۔ انہوں نے پاکستانی زرعی شعبے کی استعداد پر روشنی ڈالی اور کہا کہ پاکستان سعودی عرب کے لئے بریڈ باسکٹ ثابت ہو سکتا ہے اور نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پورے خطے کے لئے غذائی تحفظ کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔سعودی وزیر برائے ماحولیات، پانی اور زراعت نے وزیراعظم کو 15-16 اپریل 2024 کو اسلام آباد میں ہونے والی نتیجہ خیز بات چیت کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی زرعی کمپنیاں پاکستان کے زرعی شعبے میں دلچسپی ظاہر کر رہی ہیں اور امید ہے کہ دونوں ممالک زرعی معیشت کی ویلیو چین کو بہتر بنانے کے لیے مشترکہ منصوبوں سے فائدہ اٹھائیں گے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سعودی عرب زراعت کے شعبے میں پاکستان کے سٹریٹجک اور مسابقتی فوائد کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور پاکستانی زرعی شعبے کو تعاون کا ایک اہم شعبہ سمجھتا ہے۔ سعودی وزیر اقتصادیات نے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو بڑھانے پر وزیراعظم کی ذاتی توجہ کو سراہا۔وزیر اعظم نے ریاض میں عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس کی کامیابی سے میزبانی کرنے پر وزیر اقتصادیات او منصوبہ بندی کو مبارکباد دی۔ انہوں نے بڑھتے ہوئے عالمی عدم استحکام اور بحرانوں کے باوجود عالمی اقتصادی اور ترقیاتی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے سعودی عرب کے کردار کی تعریف کی۔