ریاض۔(مانٹرنگ ڈیسک ):اقوام متحدہ کے ڈیجیٹل سروسز انڈیکس میں سعودی عرب خطے میں پہلے اور عالمی سطح پر چوتھے نمبر پر آگیاہے۔عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب نے اقوام متحدہ کے ای گورنمنٹ ڈویلپمنٹ انڈیکس (ای جی ڈی آئی) 2024 میں 25 درجے ترقی کی ہے اور دنیا کے سرفہرست ممالک کے گروپ میں شامل ہو گیا ہے۔ انڈیکس کے مطابق جی 20 ممالک میں مملکت دوسرے نمبر پر ہے جبکہ مملکت نے ای پارٹیسی پیشن انڈیکس میں ساتویں پوزیشن حاصل کی۔اسی طرح ریاض دنیا بھر کے 193 شہروں میں تیسرے نمبر پر رہا۔ سعودی وزیر مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل گورنمنٹ اتھارٹی کے بورڈآف ڈائریکٹرز کے چیئرمین انجنیئر عبداللہ السواحہ نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا تکنیکی اور ڈیجیٹل شعبے کی جانب سے ملنے والی لامحدود حمایت اور حکومتی ڈیجیٹل تبدیلی کی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ درجہ بندی میں یہ ترقی ولی عہد کی حمایت اور خصوصی دلچسپی کا نتیجہ ہے۔ یہ سعودی وژن 2030 کے منصوبوں اور پروگراموں کی عکاسی کرتا ہے۔ علاقائی اور عالمی دونوں سطحوں پر ڈیجیٹل معیشت میں ایک موثر اور بااثر رہنما کے طور پر سعودی عرب کے کردار میں اضافہ کرتا ہے۔انہوں نے جدت طرازی پر مبنی قومی معیشت کی جانب قیادت اور جدت طرازی کے سفر میں آگے بڑھنے کے سعودی عرب کے عزم کا اعادہ کیا۔ سعودی ڈیجیٹل گورنمنٹ اتھارٹی (ڈی جی اے) کے گورنرانجنیئر احمد بن محمد الصویان نے سعودی وژن 2030 کے ایگزیکٹیو پروگراموں کے ذریعے ڈیجیٹل حکومت کی کوششوں اور نگرانی کی تعریف کی۔ مملکت نے ہیومین کیپیٹل انڈیکس میں 31 ویں درجے، آن لائن سروس انڈیکس میں بھی ترقی کی ہے۔ رپورٹ میں سعودی عرب کی کوالٹیٹو لیپ کو 67 درجے نمایاں کیا گیا ہے اور اسے 2024 میں عالمی سطح پر چوتھے نمبر پر رکھا گیا ہے۔ڈیجیٹل حکومتی قواعد و ضوابط کی پختگی 100 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ شہریوں و کاروباری شعبوں کےلیے سرکاری اعداد و شمار تک رسائی اور اشتراک کی شرح 100 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ سعودی عرب افراد اور کاروباری شعبوں میں ای شرکت اور مشاورت میں 60 درجے آگے ہے۔ واضح رہے کہ ای گورنمنٹ ڈویلپمنٹ انڈیکس (ای جی ڈی آئی) گزشتہ 20 سال سے زیادہ عرصے سے اہم ترین بین الاقوامی انڈیکس میں سے ایک ہے ۔یہ ہر دو سال بعد جاری ہوتا ہے۔ اقوام متحدہ کے رکن ممالک میں ڈیجیٹل گورنمنٹ کی ترقی کے لیے پیداواری صلاحیت میں اضافے، کارکردگی بڑھانے اور تجربے کو بہتر بنانے میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے اثرات کو ظاہر کرتا ہے۔اس انڈیکس کی جانب سے جاری کردہ رپورٹس دنیا بھر کے تمام ممالک میں حکومتی کارکردگی کی پیمائش کے لیے بنیادی حوالے کے طور پر کام کرتی ہیں۔