سرینگر (نیوز ڈیسک):کل جماعتی حریت کانفرنس نے جنوبی ایشیائی خطے میں امن اور ترقی کے لیے تنازعہ کشمیر کا حل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاہے کہ امن اور غیر قانونی تسلط ایک ساتھ نہیں جاری رہ سکتے ۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے کشمیر میڈیا سروس سے گفتگو کرتے ہوئے بھارت پر زور دیا کہ وہ زمینی حقائق کاادراک اور اپنی روایتی ہٹ دھرمی اور جارحیت کی پالیسی ترک کرتے ہوئے دیرینہ تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے پرامن طریقے تلاش کرے۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں پائیدار امن و سلامتی کے قیام کیلئے تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ناگزیر ہے جن میں کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کوتسلیم کیاگیاہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کے علاوہ تنازعہ کشمیر کا کوئی متبادل حل نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت ان دھمکیوں سے زیادہ اہم ہے جو بھارت ہمیشہ سے تنازعے کے دیگر فریقوں کو بار بار دیتاہے ۔حریت ترجمان نے کہا کہ ہمیں سمجھنا چاہیے کہ بات چیت کے بغیر امن قائم نہیں ہو سکتا۔انہوں نے مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، نعیم خان، ایازمحمد اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، شاہد الاسلام،فاروق احمد ڈار ،سید شاہد یوسف شاہ ، سید شکیل یوسف شاہ ، مشتاق الاسلام، بلال صدیقی، مولوی بشیر عرفانی، امیر حمزہ، ڈاکٹر حمید فیاض، عبدالاحد پرہ، نور محمد فیاض، حیات احمد بٹ، شوکت حکیم، ظفر اکبر بٹ، محمد یوسف فلاحی، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی ، ایڈووکیٹ محمد اشرف بٹ، ایڈووکیٹ میاں عبدالقیوم، فردوس احمد شاہ، رفیق احمد گنائی، ظہور احمد بٹ، عمر عادل ڈار، محمد یاسین بٹ، عمر عادل ڈار، ایڈووکیٹ زاہد علی، فیاض حسین جعفری، عادل سراج زرگر، انسانی حقوق کے کارکنوں خرم پرویز اور کشمیری نوجوانوں اور خواتین سمیت ہزاروں کشمیریوں کی مسلسل غیر قانونی نظربندیوں کی شدید مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نازیوں کے جابرانہ اور ظالمانہ پالیسی پر عمل پیرا ہے اور جموں و کشمیر میں آزادی کے حق میں اٹھنے والی ہر آواز کو دبانا چاہتی ہے ۔