سرینگر:(نمائندہ خصوصی)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کانگریس کے صدر طارق حمید قرہ نے کٹھوعہ اور شمالی کشمیر میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام پر بھارتی حکومت پرکڑی تنقید کی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق طارق حمید قرہ نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کے قتل کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، جس سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں صورتحال معمول پرآنے کے بھارتی حکومت کے دعوے بے نقاب ہو گئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ بھارتی حکومت ایک طرف تو دعویٰ کرتی ہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں امن بحال ہو گیاہے تاہم دوسری طرف بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں ، گرفتاریاں اور قتل کے واقعات جاری ہیں ۔ انہوں نے مودی حکومت کو مقبوضہ علاقے میں بگڑتی ہوئی صورتحال کا ذمہ دار قراردیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو کشمیر کے حوالے سے اپنی پالیسیوں پر فوری نظر ثانی کرنی چاہیے ۔طارق حمید قرہ مقبوضہ علاقے میں وزیراعلیٰ کی موجودگی میں اختیارات لیفٹیننٹ گورنر کو منتقلی پر بھی تنقید کی اورکہاکہ اس سے افراتفری میں اضافہ ہو رہا ہے۔انہوں نے وزیر اعلیٰ کے مشیر کے اس بیان کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں منتخب حکومت فیصلہ سازی میں شامل نہیں اور وزیر اعلی سے اہم اجلاسوں میں بھی مشاورت نہیں کی جاتی تھی،افسوس ظاہر کیا ۔ انہوں نے اسے جموں و کشمیر کے عوام کی توہین اور جمہوری اصولوں کی خلاف ورزی قراردیا۔انہوں نے سوال کیا کہ لیفٹیننٹ گورنراہم اجلاسوں میں کیوں موجود ہوتے ہیں جبکہ منتخب وزیراعلیٰ کو سائیڈ لائن کیا جارہا ہے ۔