سرینگر: (نمائندہ خصوصی)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کٹھوعہ اور بارہمولہ میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں کشمیریوں کے قتل کے حالیہ واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق عمر عبداللہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں کٹھوعہ میں ایک کشمیری مکھن دین کے دوران حراست قتل اوربھارتی فوجیوں کی فائرنگ میں کشمیری ٹرک ڈرائیور وسیم ملہ کے قتل پر افسوس ظاہرکیا۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے تعاون کے بغیر مقبوضہ علاقے میں کبھی بھی صورتحال مکمل طورپرمعمول پر نہیں آسکتی ۔انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر حکومت بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں دو شہریوں کے قتل کے واقعات کی خود تحقیقات کرے گی۔عمر عبداللہ نے کہا کہ ان دونوںواقعات کو بھارتی حکومت کے ساتھ اٹھایا گیاہے اور ان کی ایک مقررہ اور شفاف طریقے سے تحقیقات کی جائے گی ۔ادھر وزیر اعلی کے مشیر ناصر اسلم وانی نے سرینگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیریوںکے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ لیفٹیننٹ گورنر کو ان واقعات پرجوابدہ بنایا جانا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کی سیکورٹی سے متعلق امور پر منتخب حکومت کو اعتماد میں لینے کی بجائے صرف لیفٹیننٹ گورنر کوان اجلاسوں میں بلایاجاتاہے۔ سرینگر سے بھارتی پارلیمنٹ کے رکن آغا سید روح اللہ مہدی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونیوالے دو کشمیریوں کے لواحقین کو انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے ۔نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر اجے سدھوترا نے کٹھوعہ میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جموں میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کیا ۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیاکہ مقبوضہ کشمیر میں نوجوان ، خواتین ، بزرگ اور بچے خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں ۔