سرینگر(نمائندہ خصوصی):غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے حالات معمول پر لانے کے مودی حکومت کے دعوئوں کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ روزانہ کی بنیاد پر قابض فورسز کی ظالمانہ کارروائیاں ان دعوئوں کی نفی کرتی ہیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ مودی حکومت بھاری تعداد میں فوجیوں کی موجودگی اور جابرانہ اقدامات کے ذریعے کشمیریوں کی آوازیں خاموش کرانے کی کوشش کررہی ہے۔ ایڈوکیٹ منہاس نے کہاکہ روزانہ کی بنیاد پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں ، چھاپوں اور بلاجواز گرفتاریوں سے امن اور حالات معمول کے مطابق ہونے کے بھارتی حکومت کے دعوئوں کی قلعی کھل جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ علاقے کو ایک کھلی جیل میں تبدیل کر دیا ہے جہاں روزانہ کی بنیاد پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہورہی ہیں۔ حریت ترجمان نے کہاکہ مودی حکومت جموں وکشمیر پر اپنے جھوٹے بیانیے کو فروغ دینے کے لیے حقیقت کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے غیر قانونی نظربندیوںاور انسانی حقوق کے کارکنوں پر کالے قوانین کے نفاذکا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ بھارت کشمیری عوام کی حق خود ارادیت کی جدوجہد کو بزورطاقت دبانے کی کوشش کررہا ہے۔ایڈوکیٹ منہاس نے کہاکہ جموں و کشمیر اور جنوبی ایشیا میں امن اس وقت تک قائم نہیں ہوسکتا جب تک کشمیری عوام کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت نہیں دیا جاتا۔ انہوں نے بھارت پر زوردیا کہ وہ اقوام متحدہ کے مبصرین اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو زمینی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے مقبوضہ جموں وکشمیرکا دورہ کرنے کی اجازت دے۔