سرینگر:(مانیٹرنگ ڈیسک )بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ مقبوضہ علاقہ فرقہ وارانہ بھائی چارے کی ایک شاندار تاریخ رکھتا ہے اور یہاں کے مسلم اکثریتی طبقے اوراقلیتی برادریوںکے مابین ہمیشہ باہمی اعتماد و احترام کی فضا قائم رہی ہے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے آج سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں کہا کہ کشمیر کی سکھ برادری انتہائی مشکل حالات میں یہاں کی مسلم برادری کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سکھوں نے چھٹی سنگھ پورہ کے المناک واقعے کے وقت بھی مسلمانوں کے ساتھ اپنے بھائی چارے کو ثابت قدمی کے ساتھ نبھایا۔(20مارچ 2000کو اس وقت کے امریکی صدر بل کلنٹن کے دورہ بھارت کے موقع پر ضلع اسلام آباد کے علاقے چھٹی سنگھ پورہ میں بھارتی فوجیوں نے سکھ برادری کے 35 افراد کا قتل عام کیا تھا، بھارت نے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو بدنا م کرنے کیلئے سکھوں کے قتل عام کا الزام مجاہدین پر عائد کیا تھا لیکن بعد ازاں واقعے کی تحقیقات سے ثابت ہوا تھا کہ یہ قتل عام بھارتی فوجیوں نے کیا تھا)۔میر واعظ نے سکھ برادر ی کو ان کے مذہبی تہوار گرو پورب کی مبارک باد یتے ہوئے امید ظاہر کی کہ کشمیر کی اکثریتی اور اقلیتی برادریوں کے درمیان روابط مزید بڑھیں گے اور باہمی احترام اور اعتماد کی بنیاد پر پھلتے پھولتے رہیں گے۔میرواعظ نے مقبوضہ علاقے میں آئے روز پیش آنے والے ٹریفک حادثات اور قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انتظامیہ پر زوردیا کہ وہ سڑک حادثات کو روکنے کیلئے اقدامات کرے۔انہوں نے والدین پر بھی زور دیا کہ وہ اپنے کم عمر بچوں کو گاڑیاںاور موٹر سائیکلیں فراہم کرنے میں احتیاط سے کام لیں کیونکہ یہ بچے عموماً اپنی تیز رفتار ڈرائیونگ کے ذریعے صرف اپنی بلکہ دوسروں کی جانیں بھی خطرے میں ڈالتے ہیں۔انہوں نے انتظامیہ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ٹریفک حادثات کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔