سرینگر:(نمائندہ خصوصی)کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری کل (بدھ کو) یوم شہدائے جموں اس تجدید عہد کے ساتھ منائیں گے کہ حق خودارادیت کے حصول تک شہدا ء کے مشن کو جاری رکھا جائے گا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مہاراجہ ہری سنگھ کی فورسز، بھارتی فوج اور ہندوتوابلوائیوں نے جموں کے مختلف علاقوں میں لاکھوں کشمیریوں کا اس وقت قتل عام کیا جب وہ نومبر 1947 کے پہلے ہفتے میں پاکستان کی طرف ہجرت کر رہے تھے۔کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں یوم شہداء جموں کو منانے کیلئے تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ شہدائے جموں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے آزاد جموں و کشمیر اور پاکستان بھر میں بھارت مخالف مظاہرے، سیمینارز اور سمپوزیم منعقد کیے جائیں گے۔کشمیری شہدا کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے مختلف سماجی، سیاسی، مذہبی اور عوامی تنظیموں کی جانب سے خصوصی دعائیہ تقاریب کا انعقاد کیا جائے گا۔ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں غلام محمد خان سوپوری، زمرودہ حبیب، سید بشیر اندرابی، خواجہ فردوس،فریدہ بہن جی، عبدالصمد انقلابی، محمد یوسف نقاش، فیاض حسین جعفری، سید سبط شبیر قمی ، محمد حسیب وانی, مولانا مصعب ندوی اورڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے شہدا ئے جموں کوشاندار خراج عقیدت پیش کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری طویل عرعے سے بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے بے مثال قربانیاں دے رہے ہیں اور وہ دن دور نہیں جب جموں وکشمیر میں آزادی کا سورج طلوع ہو گا۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ نہتے کشمیریوں پر مظالم بند کرانے اور تنازعہ کشمیر کو کشمیریوں کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرنے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔حریت رہنمائوں نے کہا کہ جموں میں قتل عام مسلمانوں کی منظم نسل کشی کا آغاز تھاجو مسلسل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قتل عام کا مقصد خطے کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنا تھا۔دریں اثناء کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے شہدائے جموں کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ جموں کے شہدا نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے قربانی کی عظیم مثال قائم کی اور پورے خطہ جموں و کشمیر میں جذبہ حریت کو بھرپور انداز میں اجاگر کیا۔علی رضا سید نے برسلز میں شہدائے جموں کے حوالے سے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم شہدائے جموں کی قربانیوں کو ہرگز فراموش نہیں کرسکتے جنہوں نے اپنی جانیں پیش کرکے جموں و کشمیرکے لوگوں کی ہمت و حوصلے کو مزید مضبوط کیا۔