اقوام متحدہ (مانیٹرنگ ڈیسک ):پاکستان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ متنازعہ علاقوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر زیادہ سے زیادہ توجہ مرکوز کرے اورخاص طوپرغیر ملکی قبضے کے تحت علاقوں کے لوگوں کو درپیش بے شمار مسائل کو حل کرے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پاکستانی مندوب صائمہ سلیم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لیے47رکنی کونسل کے عزم کی اہمیت کواجاگرکیا۔انہوں نے کہاکہ اس طرح کی صورتحال میں قابض طاقتیںاحتساب سے بچنے، آزادیوں کو محدود کرنے اورحق خود ارادیت کی تحریکوں کو دبانے کے لیے ظالمانہ قوانین بناتی ہیں۔جنیوا میں قائم انسانی حقوق کونسل کے صدر کی سالانہ رپورٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن کی کونسلر صائمہ سلیم نے کہا کہ غیر ملکی قبضے میں رہنے والی آبادیوں کی حالت زار پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ انہیں حق خودارادیت اوربنیادی آزادیوں سمیت بنیادی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سامنا ہے۔ پاکستانی مندوب نے کہا کہ انسانی حقوق کونسل کو آزادانہ تحقیقات اور باقاعدہ رپورٹنگ کے ذریعے ان آبادیوں کی وکالت اور حمایت کرنے کی کوششوں کو بڑھانا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ پا کستان کا ایک جامع اور متوازن نقطہ نظر ہے جس میں تمام خطوں میں انسانی حقوق کے تحفظ کو تسلیم کیاگیاہے اور تعمیری بات چیت کو فروغ دے کر اور کونسل کے کام میں سیاست سے گریز کر نے پر زوردیاگیا ہے۔انہوں نے نسلی منافرت، مذہبی انتہا پسندی اور پرتشدد قوم پرستی کے عروج پر افسوس کا اظہار کیا اور اسپیشل پروسیجر برانچ سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بڑھتے ہوئے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے تحقیقات اور قابل عمل سفارشات پیش کرے۔پاکستانی مندوب نے کہاکہ بہت سے خطوں میں اسلامو فوبیا کو معمول بنا لیا گیا ہے جس کا اظہار اخراج، مذہبی آزادی پر پابندی، قرآن پاک کو نذرآتش کرنے اور اسلامی مقدسات اور مقامات کی بے حرمتی کے ذریعے کیاجاتاہے اور اس طرح کے اقدامات اکثر آزادی اظہار کی آڑ میںکیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامو فوبیا سے نمٹنے میں ایچ آر سی کا اہم کردار ہے۔