اسلام آباد:(نمائندہ خصوصی)بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر انتظام جموں و کشمیرمیں مودی حکومت کی طرف سے معصوم کشمیریوں کے قتل عام کا سلسلہ بلا روک ٹوک جاری ہے۔کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کئے گئے ایک رپورٹ کے مطابق مقبوضہ علاقے میں آئے روز کشمیری نوجوانوں کا خون بے دردی سے بہایا جاتا ہے۔سفاک بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائیوں کے دوران سرینگر اور اسلام آباد اضلاع میں تین مزید کشمیری نوجوانوں کو شہید کیاہے۔ان میں سے دو نوجوانوں کو ضلع اسلام آباد کے ہلکان گلی علاقے میں محاصرے اور تلاشی کارروائی کے دوران ایک جعلی مقابلے میں شہید کیا گیا۔جبکہ بھارتی فوجیوں نے ایک اور نوجوان کو سرینگر کے خانیار علاقے میں ایک پر تشددآپریشن کے دوران شہید کیا۔سفاک بھارتی فوجیوں نے خانیارسرینگر میں اس گھر کو بھی بمباری کے ذریعے زمین بوس کر دیا،جس میں مذکورہ نوجوان موجود تھا۔ دونوں مقامات پر بھارتی فوجیوں کا آپریشن کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔اس سے قبل مقبوضہ جموں و کشمیرمیں اکتوبر کے مہینے میں بھارتی فوجیوں نے 9 کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا۔جس کے بعدمقبوضہ جموں و کشمیرمیں جنوری 1989 سے لیکر اب تک بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں 96,373 سے زائدکشمیری شہید ہو چکے ہیں۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں گزشتہ 7 دہائیوں سے بے گناہ کشمیریوں کا خون مسلسل بہہ رہا ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیرمیں روزانہ قتل عام غیر قانونی بھارتی قبضے کا ہی نتیجہ ہے۔بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں معصوم کشمیریوں کے بہیمانہ قتل عام کا مقصد کشمیری عوام کو دہشت زدہ کرکے انہیں تحریک آزادی کشمیر سے دستبردار کرانا ہے۔البتہ مودی اور اس کے حورایوں کو یاد رکھنا چاہیے کہ کشمیری عوام آزادی کیلئے مر مٹنے پر تیار ہیں لیکن وہ بھارت کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔مقبوضہ جموں و کشمیرمیں بے گناہوں کے قتل عام کو روکنے کیلئے مہذب دنیا کو اب مداخلت کرنی چاہیے۔تاکہ کشمیری عوام کو بھارت کے ہاتھوں نسل کشی سے بچایا جاسکے۔