اوٹاوا:(نیوز ڈیسک )کینیڈا میں پاکستان کے ہائی کمیشن میں جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو 77سال مکمل ہونے کے موقع پر یوم سیاہ کشمیر منایا گیا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ا وٹاوا میں پاکستانی ہائی کمیشن اور مونٹریال، ٹورنٹو اور وینکوور میں پاکستانی قونصلیٹ جنرلز کی طرف سے متعدد سرگرمیاں منعقد کی گئیں۔ ہائی کمیشن میں بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں تصویری نمائش اور دستاویزی فلم کی نمائش کا اہتمام بھی کیا گیا جس میں پاکستانی نژاد کینیڈین شہریوں اور کشمیر کاز کے حامیوں نے شرکت کی۔اس موقع پر پاکستان کے صدر اور وزیراعظم کے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے پیغامات پڑھ کر سنائے گئے، جس میں کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا گیا۔ اپنے خطا ب میں قائم مقام ہائی کمشنر فیصل کاکڑ نے کشمیری عوام کی بھارتی افواج کے ظلم و جبر اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف جدوجہد میں پاکستان کی مستقل حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان اقوام متحدہ سمیت تمام بین الاقوامی فورمز پر کشمیر کاز کی وکالت جاری رکھے گا۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر کے عوام کے خلاف دہائیوں سے جاری غیر قانونی بھارتی قبضے اور مظالم کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کی اپنی تقدیر کا فیصلہ خود کرنے کی جائز خواہشات کا گلا گھونٹ دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت گزشتہ 77 برس سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پرعمل درآمد سے مسلسل انکار کررہا ہے۔قائم مقام ہائی کمشنر نے کہا کہ بھارتی دعووئوں کے برعکس جموں و کشمیر ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جو سات دہائیوں سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یوم سیاہ کشمیر بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں جاری انسانی بحران سے ہنگامی بنیادوں پرنمٹنے کی ضرورت ہے۔قونصل جنرل مونٹریال، ٹورنٹو اور وینکوور نے مختلف تقریبات سمیت سیمینار کا انعقاد کیا جن میں بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بد ترین صورت حال کو اجاگر کیا گیا