سرینگر: غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں ضلع اسلام آباد کے علاقے قاضی گنڈ کے رہائشیوں نے پانی کے واحد ذریعے پر قبضہ کرنے کے مودی حکومت کے منصوبے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض حکام علاقے میں موجود چشمے سے جس سے علاقے کی سینکڑوں کنال اراضی سیراب ہوتی ہے اور سینکڑوں دیہاتوں کو پینے کا پانی فراہم ہوتا ہے، پائپ لائن کے ذریعے پانی نکالنا چاہتے ہیں ۔مقامی لوگوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس منصوبے سے خاص طورپر موسم سرما میں علاقے میں پانی کی شدید قلت پیداہوگی۔ایک مقامی باشندے بشیر احمد نے بتایاکہ چشمے سے بہت زیادہ پانی نہیں نکلتا اوراس پانی کو سیکڑوں دیہات آبپاشی اور پینے کے مقصد کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ لوگوںکو خدشہ ہے کہ پائپ لائن منصوبے سے ہزاروں خاندان پانی سے محروم ہوجائیں گے اور خطے میں خوراک کا بحران پیدا ہو گا۔ایک اورمقامی شخص نے کہاکہ اگر اس منصوبے پر عملدرآمد کیاگیا تو ہمیں کھانے کے لئے بھیک مانگنی پڑے گی۔ یہ ہمارے ساتھ سراسر ناانصافی ہے، ہم انصاف چاہتے ہیں۔علاقے کے لوگ پائپ لائن منصوبے کو بلاجواز مداخلت اور مقامی لوگوں کو ہر طرح سے محتاج بنانے کی سازش قراردیتے ہیں۔