جموں (مانٹرنگ ڈیسک ):بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں ہندو پجاری یتی نر سنگھا نند کے اہانت آمیز بیان کیخلاف زبردست مظاہرے کئے گئے،مظاہرین نے ملعون پجاری کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق جموں اور راجوری اضلاع میں بڑی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاجی مارچ کیا ۔ انہوں نے بھارتی ریاست اترا کھنڈ کے رہائشی ملعون پجاری کے خلاف نعرے لگائے اور اسے فوری طور پر گرفتار کر کے کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ جموں و کشمیر مسلم پرسنل لا بورڈ نے بھی ایک بیان میں نرسنگھ نند کے توہین آمیز بیان کی مذمت کرتے ہوئے اسے انتہائی اشتعال انگیز اور مسلمانوں کیلئے ناقابل برداشت قرار دیا۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی کی ہندو توا بھارتی حکومت کے ہاتھوں مقبوضہ علاقے کی مسلم اکثریتی حیثیت کو سنگین خطرہ لاحق ہے۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے اگست2019کے بعد مقبوضہ علاقے کی آبادیاتی ساخت کو تبدیل کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں اور وہ ایک منظم طریقے سے آبادیاتی تبدیلی کی راہ ہموار کر رہی ہے۔ جسٹس نینا بنسل کرشنا پر مشتمل ایک بھارتی ٹریبونل نے محمد یاسین ملک کی سربراہی میں قائم جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ پر عائد پابندی میں مزید پانچ برس کیلئے توسیع کی توثیق کر دی ہے۔غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ”یو اے پی اے“ کے تحت لبریشن فرنٹ پر عائد پابندی میں ابتدائی طور پر مزید پانچ برس کی توسیع رواں برس 15مارچ کو بھارتی وزارت داخلہ نے کی تھی ۔ بھارتی حکام نے لداخ کے رہنمائوں سونم وانگچک اور سجاد حسین کرگیلی کو خطے کے لیے چھٹے شیڈول کا درجہ اور دیگر مطالبات کے حق میں غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال کیلئے دہلی میں جگہ فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ ضلع پونچھ کے علاقے بہروت بالاکوٹ میں بھارتی فوج کے ایک اہلکار نے اپنی سروس رائفل سے خود کو گولی مار کر خودکشی کر لی۔ اہلکار بھارتی ریاست اتراکھنڈ کا رہائشی تھا۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام گلمرگ سمیت کئی بالائی بالائی علاقو ںآج موسم کی پہلی برف باری ہوئی ۔