سرینگر:(مانٹرنگ ڈیسک )بھارت کے غیر قانونی طور پرزیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی پولیس نے 4ہزار212کشمیریوں کی جائیدادوں کو بلیک لسٹ قراردے کر ان کی خرید و فروخت اور منتقلی پر پابندی عائد کر دی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابقیہ اقدام اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ اپنے حق خودارادیت کے حصول کیلئے جدوجہدکرنے والے کشمیریوں کے خلاف مودی حکومت کی جاری مہم کاحصہ ہے ۔ بھارتی پولیس کے ایک سینئراہلکار نے کہا کہ کشمیریوں کی جاری تحریک آزادی کو دبانے کیلئے منظم کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جدوجہدآزادی کو کمزور کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں جن میں سرکاری ملازمین کی برطرفی اور آزادی پسند تنظیموں پر پابندی شامل ہے۔تحریک آزادی سے وابستہ 72کشمیری سرکاری ملازمین کو آرٹیکل 311کے تحت برطرف کیا گیا ہے۔ اسکے علاوہ غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت 10سیاسی جماعتوں اورانکی13شاخوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ناقدین کے مطابق مودی حکومت کے ان اقدامات کا مقصد کشمیریوں کو اپنے حق خود ارادیت کے حصول کیلئے جدوجہد کرنے پر انتقامی کارروائی کا نشانہ بنانا ہے تاہم انکے جذبہ حریت کو کمزور کیاجاسکے ۔مودی حکومت نے کروڑوں روپے مالیت کی کشمیریوں کی جائیدادیں بھی ضبط کرلی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ان اقدامات کا مقصد کشمیریوں کو اپنی ہی سرزمین سے بے دخل کرنا اور دانستہ طورپر پسماندہ رکھنا ہے ۔