حزب اللہ سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت پر مقبوضہ جموں وکشمیرمیں احتجاجی مظاہرے

سرینگر(مانٹرنگ ڈیسک ): لبنان میں حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ کی شہادت پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حزب اللہ کی جانب سے حسن نصر اللہ کی شہادت کی تصدیق کے بعد لوگ اپنے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے احتجاج کے لئے سڑکوں پر نکل آئے۔ سرینگر، بڈگام، بارہمولہ اور بانڈی پورہ سمیت متعدد اضلاع میں احتجاجی مظاہرے اورہڑتال کی گئی۔ سرینگرکے علاقوں حسن آباد، رعناواری، سعدہ کدل، میر بہری، حول، عالمگیری بازار، شیری بٹ، جڈی بل، شالیمار، لال بازار، بگوان پورہ، بمنہ،عشائی باغ اور حضرت بل میں لوگ سیاہ جھنڈے اٹھائے سڑکوں پر نکل آئے۔ بڈگام قصبے اوراس سے ملحقہ علاقے ناربل، پٹن اور بانڈی پورہ میں بھی مظاہرے پھوٹ پڑے۔مظاہرین نے اسرائیل اور امریکہ مخالف نعرے لگائے اور غزہ اور لبنان میں اسرائیلی جارحیت کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میرواعظ عمر فاروق نے ایکس پرایک بیان میں حسن نصر اللہ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی ایک تصویر پوسٹ کی اوراس پر لکھا کہ شہید مرتے نہیں؛ وہ ہمارے دلوں میں زندہ رہتے ہیں۔سیاسی رہنما ریاض بیدار نے پٹن میں سید حسن نصر اللہ کی غائبانہ نماز جنازہ کا اہتمام کیا اور مزاحمتی تحریک میں ان کی خدمات پرانہیں خراج تحسین پیش کیا۔نیشنل کانفرنس کے رہنما اور بھارتی پارلیمنٹ کے رکن آغا سید روح اللہ نے بڈگام میں رات گئے احتجاجی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سید حسن نصر اللہ نے مزاحمت کی خاطر اپنے بیٹے کی بھی قربانی دی۔انہوں نے اپنی انتخابی مہم بھی منسوخ کر دی۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے اپنے ایکس اکائونٹ پر اعلان کیاکہ میں لبنان اور غزہ کے شہداء بالخصوص حسن نصر اللہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اپنی انتخابی مہم منسوخ کر رہی ہوں۔سونہ واری کے لیے این سی کے امیدوار ہلال اکبر لون نے بھی اپنی مہم منسوخ کرتے ہوئے کہا کہ سید حسن نصر اللہ کی شہادت کے باعث ہمارے کل کے پروگرام منسوخ کیے جاتے ہیں۔ بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام میں سید حسن نصر اللہ او اسرائیل مخالف مزاحمتی تحریک کے لیے گہرے جذبات اور یکجہتی کو ظاہر کرتے ہیں۔

Next Post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں