جنیوا:(مانٹرنگ ڈیسک )کشمیری نمائندے الطاف حسین وانی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اور انسانی حقوق کی دیگر بین الاقوامی تنظیموں کی توجہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال کی جانب مبذول کرائی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق الطاف حسین وانی نے جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 57ویں اجلاس میں عمومی بحث کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو بھارتی فوج کی طرف سے وحشیانہ مظالم ،قتل و غارت ،جبری گرفتاریوں اور آئینی دہشت گردی کاسامنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ 5اگست 2019کے بعد سے مودی حکومت نے نام نہاد ترقی اور صورتحال معمول پرآنے کئے نام پر مقبوضہ علاقے میں اپنا نوآبادیاتی ایجنڈا مسلط کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت نے مقبوضہ علاقے کی مسلم اکثریتی شناخت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کیلئے جموں وکشمیر کو ٹکڑوں میں تقسیم اور نام نہاد حلقہ بندیاں کی ہیں ۔الطاف وانی نے کہا کہ بھارتی حکومت ڈھونگ انتخابات کے ذریعے مقبوضہ علاقے میں ترقی اور کشمیریوں کو بااختیار بنانے سے متعلق ایک گمراہ کن بیانیہ پیش کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیاکہ مقبوضہ علاقے میں نام نہاد انتخابات کا انعقاد کشمیریوں کے حق خودارادیت کا متبادل نہیں ہو سکتے ۔