اسلام آباد:(نمائندہ خصوصی )
دنیا بھر میںآج جب ”امن کا عالمی دن“ منا یا جارہا ہے، بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کشمیری عوام گزشتہ 77برس سے مسلسل بدامنی اور گونا گوںمسائل و مشکلات کا شکار ہیں ۔آج ”عالمی یوم امن “ کے موقع پر کشمیر میڈیاسروس کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ کشمیریوںکو بھارتی فورسز کے ہاتھوں شدید ظلم وستم کا سامنا ہے، بھارت کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے کیلئے علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیاںکر رہا ہے۔ مودی حکومت نے اگست 2019میں جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد علاقے کا فوجی محاصرہ کیا اور کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر لیے ۔ حریت رہنماﺅں ، کارکنوں ، علمائ، طلباء، انسانی حقوق کے کارکنوں اور صحافیوں سمیت پانچ ہزار سے زائد کشمیریوں جیلوں اور عقوبت خانوں میں بند ہیں ۔رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی قابض فورسز مقبوضہ علاقے میں بڑے پیمانے پر جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہی ہیں، مودی حکومت نے پورے مقبوضہ علاقے کو ایک بڑی جیل میں تبدیل کر دیا ہے، اس نے علاقے میں اظہار رائے کی آزادی کا حق مکمل طور پر سلب کر لیا ہے اور جو کوئی بھارتی جبر کے خلاف آواز اٹھانے کی کوشش کر تا ہے اسے کالے قوانین کے تحت جیل بھیج دیا جاتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ کشمیری گزشتہ سات دہائیوں سے زائد عرصے سے اپنے جائز حقوق کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں لیکن بھارت انہیں فوجی طاقت کے بل پر دبانے کی پالیسی پر مسلسل عمل پیرا ہے۔رپورٹ میں عالمی برادری پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مظلوم کشمیریوں کو بچانے کے لیے آگے آئے اور مقبوضہ علاقے میں انسانیت کے خلاف سنگین جرائم پر مودی حکومت کا محاسبہ کرے۔