سرینگر:(مانٹرنگ ڈیسک )بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں مودی انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میرواعظ عمر فاروق کو آج مسلسل تیسرے جمعہ کو بھی گھر میں نظر بند رکھ کر نما ز جمعہ کی ادائیگی کیلئے جامع مسجد جانے سے روک دیا۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے ایک بیان میں اپنی غیر قانونی قانونی نظر بندی اور نماز جمعہ سے روکنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ انکی نظر بندی کی کوئی وجہ بتانے سے قاصر ہے ۔میر واعظ نے کہا کہ انہیں غیر اعلانیہ طور پر نظر بند کر دیا گیا ہے اور عوام میں یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ میری نقل وحرکت پر کوئی پابندی عائد نہیں ہے۔انہوںنے کہا کہ جموں وکشمیر میں حالات معمول پر آنے اور امن ااماں کی بحالی کے بلند بانگ دعوے کیے جا رہے ہیں اور اگر واقعی ایسا ہے تو پھر انہیں گھر میں کیوں نظر بند رکھا جا رہا ہے۔میرواعظ نے کہا کہ بار بار گھر میں نظربندی کی وجہ سے ان کی ذمہ داریاں اور دینی و سماجی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہو رہی ہیں جو انتہائی افسوسناک ہے۔
میرواعظ نے کہا کہ وہ نظر بندی سے مستقل رہائی کے لئے پھر سے عدلیہ سے رجوع کریں گے۔