سرینگر ( کےایم ایس)
بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں کشمیر میں سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں تمام عالمی قوانین اور اصول و ضوابط کی مسلسل دھجیاں اڑا رہا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے سرینگر میں اپنے انٹرویوز اور بیانات میں کہا کہ بھارت نے مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کر رکھا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں بے گناہ لوگوں کو گرفتار اور نظربند کرنے کے لیے پبلک سیفٹی ایکٹ اور اور یو اے پی اے جیسے کالے قوانین کا بے دریغ استعمال کیا جا رہا ہے۔
سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے نشاندہی کی کہ نریندر مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت نے بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرتے ہوئے جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کی۔ اُنہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کیلئے اب بھارتی شہریوں کو مقبوضہ علاقے میں آباد کر رہا ہے ۔
اُنہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت کشمیریوں کو عالمی سطح پر تسلیم شدہ حق خود ارادیت دینے کے بجائے بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان کی زمینوں اور جائیدادوں پر قبضہ کر رہا ہے۔
سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ بھارت کی ہٹ دھرمی کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے لہٰذا اسے عالمی قوانین اور معاہدوں کو نظرانداز کرنے پر سزا ملنی چاہیے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ عالمی طاقتیں کشمیری عوام کی حالتِ زار پر اپنی مجرمانہ خاموشی ختم کریں اور تنازعہ کشمیر کو کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کے لیے کردار ادا کریں۔