سرینگر(مانٹرنگ ڈیسک ):بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جمو وکشمیر میں مودی انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو آج مسلسل دوسرے جمعہ بھی گھر میں نظر بند رکھ کر انہیں نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے جامع مسجد جانے کی اجازت نہیں دی۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق میر واعظ نے ایک بیا ن میں انتظامیہ کے غیر جمہوری اور غیر قانونی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں 2ستمبر سے رہائش گاہ میں بلاجواز طور پر مسلسل نظر بند رکھ کر فرائض منصبی اور جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے سے روکا جا رہا ہے۔میر واعظ عمر فاروق جو متحدہ مجلس علماجموں وکشمیر کے سرپرست بھی ہیں ، نے کہا کہ انہیں تنظیم کے ایک اہم اجلاس میں بھی شرکت نہیں کرنے دی گئی جو بھارتی حکومت کے وقف ترمیمی بل جیسے حساس معاملے پر غور و خوض کیلئے طلب کیا گیا تھا ۔میرواعظ نے کہا کہ یہ بڑی بدقسمتی کی بات ہے کہ انہیں بار بار نشانہ بناکر گھر میں نظر بند رکھا جارہا ہے جبکہ اس طرح کے غیر قانونی اقدامات مقبوضہ علاقے میں حالات معمول کے مطابق ہونے کے بھارتی حکمرانوں کے دعوﺅں کی نفی کرتے ہیں۔میرواعظ نے کہا کہاجموںوکشمیر میں اسمبلی انتخابات جوں جوں نزدیک آرہے ہیں عام لوگوں کی پکڑ دھکڑ ، انہیں حراساں اور تھانوں طلب کرنے کارروائیوں میں بھی تیزی آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے حراست میں لیے جانے والوں کی لمبی لمبی فہرستیں تیار کر رکھی ہیں اور خدشتہ ہے کہ گرفتاری کے بعد ان سب کے خلاف کالے قوانین پبلک سیفٹی ایکٹ اور یو اے پی کے تحت مقدمات درج کیے جائیں گے۔دریں اثنا وقف ترمیمی بل کے حوالے سے متحدہ مجلس علماءکی طرف سے تیار کی گئی قرارداد کو آج ائمہ کرائم نے مرکزی جامع مسجد سرینگر کے ساتھ ساتھ پورے جموں وکشمیر کی مساجد ، خانقاہوںاور امام بارگاہوں میں پڑ ھ کر عوام سے اس بل کو مسترد کئے جانے کی حوالے سے تائید حاصل کی