جنیوا :(نمائندہ خصوصی )بین الاقوامی ماہرین اور انسانی حقوق کارکنوں نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جبری گمشدگیوں کو انسانیت کے خلاف ایک سنگین جرم قرار دیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بین الاقوامی ماہرین اور انسانی حقوق کارکنوں نے جنیوا میںکشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے زیر اہتمام ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز نے 1989 سے اب تک دس ہزار کے لگ بھگ لوگ لاپتہ کیے ہیں۔سیمینار کی میزبانی کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے سربراہ الطاف حسین وانی نے کی۔اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 57ویں اجلاس کے موقع پر منعقد ہونے والے سیمینار میں سفارت کار، انسانی حقوق کے محافظ ،سول سوسائٹی کے ارکان شریک تھے ۔ مقررین میں غلام محمد صفی، ڈاکٹر سجاد لطیف، مریم سکلی اور سید محمد علی شامل تھے۔مقررین نے کہا کہ جبری گمشدگیوں کیوجہ سے ہزاروں کشمیری خاندان انتہائی کرب کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ متاثرہ اہلخانہ نہیں جانتے کہ انکے پیارے کہاں اور کس حال میں ہیں۔ انہوںنے کہا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانیت کے خلاف جرائم پر بھارت کو جواب دہ ٹھہرائے۔