سری نگر:(مانیٹرنگ ڈیسک ) سیاسی تجزیہ نگاروں نے کہا ہے کہ کشمیری عوام اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ حق، حق خود ارادیت کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں لہذا انکی جدوجہد بالکل جائز اورمنصفانہ ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق تجزیہ نگاروں نے سرینگر میں اپنے انٹرویوز میںکہا کہ عالمی برادری جموںوکشمیر کوایک متنازعہ خطہ مانتی ہے جسکے سیاسی مستقبل کا فیصلہ اقوام متحدہ کی طرف سے پاس کی گئیں قراردادوں کے مطابق طے ہونا ہے۔ انہوںنے کہا کہ اقوام متحدہ کاچارٹر محکوم قوموںکو آپنی آزادی کیلئے جدوجہد کا حق دیتا ہے۔ایک سیاسی تجزیہ نگار پروفیسر نور شاہ( بھارتی انتقام کے خدشے کے پیش نظر نام تبدیل کیا گیا)نے کہاکشمیریوں کی تحریک آزادی کو عالمی سطح پر ایک منصفانہ جدوجہد کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے، عالمی برادری جموںوکشمیر کے بارے میں بھارتی بیانیے کو تسلیم نہیں کرتی اور خطے کو متنازعہ مانتی ہے۔ایک اور تجزیہ کار ڈاکٹر واحد عاطف (فرضی نام )نے کہا کہ حق خود ارادیت کیلئے کشمیریوں کی جدوجہد بالکل جائزہے۔تجزیہ کاروں نے زور دے کر کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد تک کشمیریوں کی جدوجہد جاری رہے گی۔ پروفیسر نور شاہ کا مزید کہناتھا کہ بھارت فالس فلیگ آپریشنوں اور بے بنیاد پروپیگنڈے کے ذریعے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دہشت گردی سے جوڑنے کی کوشش کر رہا ہے، لیکن اسے یاد رکھنا چاہیے کہ آزادی کے لیے جدوجہد کرنے والوں کو ہرگز دہشت گرد قرار نہیں دیا جا سکتا۔
ڈاکٹر زبیر احمد نے کہ مودی حکومت تشدد جبر کے ذریعے کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کو ہرگز نہیں دبا سکتی، عالمی برادری کو غیر قانونی بھارتی اقدامات اور نہتے کشمیریوں پر مظالم کا نوٹس لینا چاہیے اور انہیں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت دلانے کے لیے