اسلام آباد:(نمائندہ خصوصی )بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق دنیا میں نام نہاد جمہوریت کا راگ الاپنے والا بھارت حقیقی جمہوری اقدار سے نابلد ہے۔بھارت کی موجودہ انتہا پسند حکمران جماعت بی جے پی 18ستمبر 2024کو مقبوضہ کشمیر میں منعقد ہونیوالے الیکشن کو ہائی جیک کرنے کی پوری تیاری کر رہی ہے۔ مقبوضہ کشمیرمیں آج تک ہونے والے تمام نام نہاد الیکشن دھوکہ دہی اور بددیانتی پر مشتمل تھے۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کا بیانیہ دم توڑ رہا ہے اور’ظلم کا بدلا ووٹ سے کے نعروں نے مودی سرکار کو الیکشن سے پہلے ہی مقبوضہ کشمیر پر اپنا غاصبانہ قبضہ جمانے پر مجبور کر دیا’۔ مقبوضہ جموںو کشمیر میں 250سے زائد من پسند اعلی افسران کی حیران کن تعیناتی سے مودی سرکار کی قبل از الیکشن شکست کے خوف کی عکاسی ہوتی ہے ۔سرکاری افسران کو استعمال کر کے الیکشن میں دھاندلی کرنا مودی سرکار کا پرانا وطیرہ رہا ہے ۔بیوروکریسی میں اتنی بڑی تبدیلیوں کے بعد مقبوضہ وادی کے لوگوں میں تشویش کی لہر دوڑگئی ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق "سرکاری افسران کے تبادلوں کا مقصد بی جے پی لوک سبھا الیکشن کے بعد جموں و کشمیر میں کسی بھی صورت شکست کھانے کو تیار نہیں ۔مودی سرکار جموں وکشمیر میں اپنے مذموم سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے ہر طرح کے مذموم ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے ۔بی جے پی کی حکومت بھارت میں جمہوریت کیلئے بہت بڑا خطرہ بن چکی ہے۔ بھارتی جارحیت کے باعث پورے خطے کے امن کو خطرہ لاحق ہے ۔