نئی دلی(مانیٹرنگ ڈیسک ) : نئی دلی کی ایک عدالت نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طورپر نظربند سینئر رہنما شبیر احمد شاہ کو ان کے خلاف درج تین جھوٹے مقدمات میں سے ایک میں رہا کرنے کا حکم جاری کیا ہے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق شبیر شاہ اس وقت نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں قید ہیں ۔نئی دلی کی پٹیالہ ہائوس کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج دھیرج مور نے شبیر شاہ کو جعلی منی لانڈرنگ کیس میں رہا کرنے کا حکم دیااور کہاکہ وہ 26 جولائی 2017 سے مسلسل حراست میں ہیں۔ جج نے مزیدکہاکہ اس جرم کی زیادہ سے زیادہ سزا سات سال ہے اوروہ اس سے زیادہ عرصہ جیل میں گزار چکے ہیں لہذا انہیں فوری طورپر رہاکیاجانا چاہیے۔عدالتی احکامات کے بعد بھی شبیر شاہ کو جیل سے رہا نہیں کیاجائے گا کیونکہ انکے خلاف ابھی بھی دو جھوٹے مقدمات درج ہیں جن میں ۔ ان کے خلاف ان دو مقدمات کی پیروی بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کر رہی ہیں جو کشمیری حریت رہنمائوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں اور جھوٹے مقدمات کیلئے مشور ہیں ۔ عدالت نے دو دیگر جھوٹے مقدمات کے سلسلے میں آئندہ سماعت 23اکتوبرتک ملتوی کر دی ہے ۔ 23اکتوبرکو ان جھوٹے مقدمات سے متعلق الزامات پر دلائل پیش کیے جائیں گے۔