سرینگر:(مانیٹرنگ ڈیسک ) ایک حالیہ سروے میں بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں کشمیر کے رہائشیوں کے پریشان کن مالی حالات سے پردہ اٹھایا گیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ سروے حال ہی میں انڈیا ٹوڈے گروپ نے کرایا ہے۔ سروے میں کہا گیا ہے کہ جموں وکشمیر کے 66فیصد رہائشیوں کو اپنے اخراجات کا انتظام کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ مالی مشکلات میں یہ اضافہ خطے میں وسیع تر اقتصادی چیلنجوں سے منسلک ہے۔38فیصد کشمیریوں نے سروے کے دوران کہا کہ گزشتہ برس
کے مقابلے میں انکی آمدنی میں کمی واقع ہوئی ہے ، کم آمدنی بہت سے گھرانوں کیلئے مالی مشکلات کا سبب ہے۔سروے میں مقبوضہ علاقے میں بے روزگاری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ 47 فیصد جواب دہندگان نے اسے سب سے اہم مسئلہ قراردیا، بے روزگار ی کا معاملہ خاص طور پر تعلیم یافتہ نوجوانوں کیلئے انتہائی بے چینی کاباعث ہے۔17 فیصد جواب دہندگان نے افراط زر اور بڑھتی ہوئی قیمتوں کو ایک اہم تشویش قرار دیا۔آمدنی اور اخراجات کے لحاظ سے 30فیصد جواب دہندگان نے نوٹ کیا کہ ان کی آمدنی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی البتہ ان کے اخراجات میں اضافہ ہوا ہے۔صرف 13 فیصد نے آمدنی اور اخراجات دونوں میں بیک وقت اضافے کی اطلاع دی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آبادی کا صرف ایک چھوٹا سا حصہ مالیاتی بہتری دیکھ رہا ہے۔