سرینگر(مانیٹرنگ ڈیسک ) : بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر کے مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام نے کہا ہے کہ 370کے خاتمے کا مقصد ہرگز مقبوضہ علاقے کو ہرگز امن وترقی کے راستے پر گامزن کرنا نہیں تھابلکہ اس اقدام کا اصل مقصد کشمیریوں کے سروں پر بھارتی ہندو پٹواریوں ، تحصیل داروں اور دیگر افسروں کو مسلط کرنا تھا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مفتی ناصر الاسلام نے سرینگر میں ایک اجتماع سے خطاب کے دوران کہا کہ کشمیریوں نے چوڑیاں نہیں پہن رکھی ہیں اور وہ پنے ساتھ ہونے والی انصافیوں کو ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔ انہوںنے کہا کہ بھارتی فورسز اہلکار اپنی ڈیوٹی ضرور کریں لیکن ہماری، ماﺅں ، بہنوں کو گاڑیو ں سے گھسیٹ کر تذلیل کا نشانہ بنا نابند کریں۔انہوںنے کہا کہ بھارت ایک منصوبہ بند سازش کے تحت مقبوضہ علاقے میں شرا ب کی دکانیں کھول رہا ہے۔انہوںنے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کو منشیات کی طرف دھکیلا جا رہا ہے ، نوجوانوں نسل کے اندر بے راہ روی کو فروغ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے لہذا والدین کا فرض ہے کہ وہ اپنے نوجوان بچوں ، بچیوں پر نظر رکھیں اور انہیں غلط راستے کا شکار ہونے سے بچائیں۔مفتی ناصر الاسلام نے آئمہ مساجد اور علمائے کرام پر بھی زور دیا کہ مسلکی تفرقہ بازی سے باہر نکل کر کے لوگوں کو قرآن وسنت کی حقیقی تعلیمات سے روشناس کرائیں ، نوجوانوں کو اسلامی شعائر کے مطابق زندگی گزارنے کے طور طریقے سکھائیں۔ انہوںنے کہا کہ ہم اپنی دینی تعلیمات پر مکمل طور پر عمل پیرا ہو کر ہی دشمن کی سازشوں اور ریشہ دوانیوں کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔