سری نگر:(مانیٹرنگ ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مودی انتظامیہ نے غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیر بار ایوسی ایشن کے سابق صدر میاں عبدالقیوم سمیت کئی آزادی پسند رہنماﺅں کی ملیکتی 159 کنال اراضی قبضے میں لے لی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ راضی سرینگر کے علاقے برزلہ میں قبضے میں لی گئی ہے۔ مودی حکومت قبضے میں لی جانے والی اراضی پر مندر کی تعمیر کا منصوبہ رکھتی ہے۔ مودی حکومت کشمیریوں کی املاک ہتھیانے کیلئے اپنی عدلیہ کا استعمال کر رہی ہے، مقبوضہ علاقے کی ہائی کورٹ نے منگل کے روز ڈپٹی کمشنر سری نگر کو برزولہ سرینگر میں رگھو ناتھ جی مندر کی تعمیر کے لیے 159 کنال سے زائد اراضی قبضے میں لینے کے احکامات دیے تھے۔قبضے میں لی گئی اراضی میں میاں عبدالقیوم اور انکے چار بہن بھائیوں کی ملکیتی چھ کنال سے زائد ارضی شامل ہے ۔یاد رہے کہ حکومت مقبوضہ علاقے کی مسلم شاخت کو ختم کرنے کی ایک منصوبہ بند سازش پر عمل پیرا ہے۔وہ کشمیریوں کے گھروں ، زمینیوں اور دیگر املاک کو مسلسل قبضے میں لے رہی ہے ۔