جموں(مانیٹرنگ ڈیسک ) :غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںہندتوا تنظیموں نے نیشنل کانفرنس کے سربراہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے بھارتی فوج کے مقبوضہ کشمیرمیں عسکریت پسندی میں ملوث سے متعلق بیان کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے ہیں اور انکا پتلابھی نذر آتش کیاہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فاروق عبداللہ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بڑی تعداد میں قابض بھارتی فوج کی تعیناتی کے باوجود وادی کشمیرمیں دہشت گردوں پر سوال اٹھایا تھا۔ انہوںنے کہاتھاکہ بھارتی فوج نے معصوم کشمیریوں کی زندگی کو اجیرن بنا دی ہے اوربھارتی فوج ہی مقبوضہ کشمیر کے حالات خراب کررہی ہے ۔ انہوںنے یہ سوال بھی اٹھایاتھاکہ مقبوضہ کشمیر کی تمام سرحدوں پر بھارتی فوج کی بڑی تعداد تعینات ہے اسکے باوجودمقبوضہ وادی کشمیر میں دہشت گردی کیسے ممکن ہے ؟فارو ق عبداللہ کے اس حقیقت پسندانہ بیان کے بعد بی جے پی یووا مورچہ اور راشٹریہ بجرنگ دل کے کارکنوں نے ارون پربھات کی قیادت میں جموں میں ان کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیاا ور ان کاپتلا نذر آتش کیا۔ مظاہرین نے ان سے بھارتی فوج اور عوام کے جذبات محروح ہونے پرمعافی مانگنے کا بھی مطالبہ کیا۔ راکیش کمار کی قیادت میں راشٹریہ بجرنگ دل کے کارکنوں نے بھی جموں میں فاروق عبداللہ کے خلاف ایک ریلی نکالی اور ان سے متنازعہ بیان پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔