سرینگر (مانیٹرنگ ڈیسک ) :غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ مفتی نے 2019میں معطل ہونے والی کنٹرول لائن کے آر پار تجارت سے وابستہ تاجروں کو ہراساں کرنے پرمحکمہ انکم ٹیکس کو کڑی تنقید کانشانہ بنایا ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محبوبہ مفتی نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہاکہ تجارت بند ہونے کے کئی برس بعد بھی ایل او سی تجارت سے وابستہ تاجروں کو ہراساں کیاجارہاہے۔ انہوںنے کہاکہ تجارت بند ہونے کے کئی برس کے باوجودکشمیری تاجروں کومحکمہ انکم ٹیکس دانستہ طورپر انتقامی کارروائی کا نشانہ بنارہا ہے جبکہ تجارت بند ہونے کی وجہ سے وہ کسی بھی طرح کا کوئی مالی لین دین نہیں کررہے ہیں ۔محبوبہ مفتی نے ایل او سی تجارت کو فوری طور پر بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ محکمہ انکم ٹیکس کشمیری تاجروں سے ٹیکس کا مطالبہ کر رہا ہے، جو کنٹرول لائن کے آر پار تجارت بند ہونے کے بعد سے مسلسل بے روزگار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاجروں سے ٹیکس کا مطالبہ بلا جواز ہے۔ پی ڈی پی کی سربراہ نے ایل او سی تجارت کوجموں وکشمیر کے دونوں حصوں کے درمیان اعتماد سازی کا ایک اہم اقدام قراردیا۔