اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ) کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت کی تہاڑجیل میں بند کشمیری رہنما یاسین ملک کے عدالتی قتل کو روکنے کے لیے فوری مداخلت کریں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق الطاف حسین وانی نے اقوام متحدہ کے سربراہ کو لکھے گئے اپنے خط میں بھارتی حکومت کے مذموم عزائم پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مودی کی زیرقیادت ہندو قوم پرست حکومت اپنے فرقہ وارانہ ایجنڈے کو آگے بڑھانے اور اپنے ووٹ بنک میں اضافے کے لیے کشمیریوں کو قربانی کے بکرے کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ یاسین ملک کو سزائے موت دینے کی این آئی اے کی سازش 2024ء کے عام انتخابات میں بی جے پی کو جیت دلوانے کے منصوبے کا حصہ ہے۔ اُنہوں نے محمد یاسین ملک کی حالتِ زار اور ان کی جان کو لاحق خطرے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یاسین ملک کشمیریوں کو حق خودارادیت دینے کی بات کرتے ہیں اور انکا یہ مطالبہ اقوام متحدہ کے چارٹ کے عین مطابق ہے۔ انہوں نے لکھا کہ اس بات کی پاداش میں ایک بھارتی عدالت 25 مئی 2022ء کو یاسین ملک کو پہلے ہی عمرقید کی سزا سنا چکی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ یاسین ملک کو اپنے دفاع کے حق سے بھی محروم رکھا گیا ہے اور بھارتی حکومت عدالت کے ذریعے انہیں ختم کرنے پر تلی ہوئی ہے۔الطاف حسین وانی نے لکھا کہ حکمران اشرافیہ کے احکامات پر چلنے والی بھارتیہ عدلیہ کشمیریوں کو انصاف دینے میں ناکام ہو چکی ہے۔اُنہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے اپیل کی کہ وہ یاسین ملک اور دیگر کشمیری آزادی پسند رہنماﺅں کو جھوٹے مقدمات میں سزاﺅں کا نوٹس لیں اور بھارت کو ناانصافی سے باز رکھیں۔