سرینگر:(مانیٹرنگ ڈیسک ) کنٹرول لائن کے دونوں جانب، پاکستان اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج” یوم استحصال کشمیر” منا رہے ہیں تاکہ2019 میں اس دن بھارتی حکومت کی طرف سے کئے گئے غیر قانونی اقدامات کے خلاف اپنا احتجاج درج کراسکیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی حکومت نے 5اگست 2019کواقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی اور علاقے پر فوجی اور پولیس محاصرہ مسلط کردیا تھا۔اس دن کو مقبوضہ جموں وکشمیرمیں یوم سیاہ کے طور پر منایا جاتا ہے جبکہ آزاد جموں و کشمیر ، پاکستان اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری مقبوضہ جموں وکشمیر کی سنگین صورتحال کی طرف عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانے کے لیے دنیا کے دارالحکومتوں میں احتجاجی مظاہرے، ریلیاں، سیمینارز اور دیگر پروگرام منعقد کر رہے ہیں۔ یوم استحصال کشمیر منانے کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی ہے۔دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں نے اپنے بیانات میں کہا کہ 5اگست جموں و کشمیر کی تاریخ کا سیاہ دن ہے جب بھارت نے جموں و کشمیر پر حملہ کر کے کشمیریوں کی منفرد شناخت چھین لی۔ انہوں نے کہا کہ 27اکتوبر 1947کے بعد یہ دوسرا موقع تھا جب بھارت نے اپنی سامراجی اور مسلم دشمن ذہنیت کا بھرپور مظاہرہ کیا۔حریت رہنمائوں نے کہا کہ 5اگست 2019کے بھارتی اقدامات کا واحد مقصد جموں و کشمیر کو مسلم اکثریت سے مسلم اقلیتی علاقے میں تبدیل کرنا تھا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ مودی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر میں اپنے ہندوتوا ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ حریت رہنمائوں نے کہا کہ بھارتی بربریت اور ظالمانہ ہتھکنڈوں کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ اپنی تحریک آزادی کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہیں