سرینگر:(مانیٹرنگ ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرکو ہندوتوا کے رنگ میں رنگنے کی مودی حکومت کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر ضلع اسلام آباد میں ایک مندر کا افتتاح کیا گیا ہے جس کی افتتاحیتقریب میں بھارت کے مرکزی وزیر نتیا نند رائے نے بھی شرکت کی۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق علاقے کے لوگ اس اقدام کو مسلم اکثریتی کشمیر کو ہندو توا کے رنگ میں رنگنے کی ایک بڑی کوشش کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔اوما بھگوتی کے نام سے مندر کا افتتاح ایک ایسے وقت پر کیاگیا جب جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ میں ترامیم سے علاقے کے عوام پہلے ہی پریشان ہیں جن کا مقصد متنازعہ علاقے پر بھارتی قبضے کومزید مستحکم کرنا ہے۔ناقدین کا کہنا ہے کہ مندر کا افتتاح کشمیر کے مسلم تشخص کو مٹانے اور ہندو بالادستی کومسلط کرنے کی ایک منظم کوشش کا حصہ ہے۔ ایک مقامی باشندے نے کہا کہ یہ صرف مندر کا افتتاح نہیں بلکہ اس بیانیے کی ترویج ہے کہ کشمیر ایک ہندو سرزمین ہے اور مسلمان باہر کے لوگ ہیں۔اس اقدام سے کشمیر کی مسلم آبادی میں تشویش پیدا ہوئی ہے جنہیں خدشہ ہے کہ ان کی ثقافتی اور مذہبی شناخت خطرے میں ہے۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں پہلے سے ابتر سیاسی صورتحال کے دوران مندر کے افتتاح سے بھارتی حکومت کے مذموم عزائم کی عکاسی ہوتی ہے۔