ناٹنگھم:(مانیٹرنگ ڈیسک )جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ برطانیہ کے زیر اہتمام پہلی کشمیر یوتھ کانفرنس ناٹنگھم میں منعقد کی گئی ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ”تحریک آزادی کشمیر میں بیرون ملک مقیم کشمیری نوجوانوں کاکردار”کے عنوان سے کانفرنس میں برطانیہ میں زیر تعلیم کشمیری طلبا و طالبات ، کشمیری دانشوروں ، سکالروں، حریت قائدین ، ماہرین تعلیم، تاجروں، پروفیسروں، سیاسی رہنمائوں، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور برطانیہ میں مقیم انسانی حقوق کے علمبرداروں نے شرکت کی ۔ کانفرنس کے مقررین نے تحریک آزادی کشمیر کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے کے عزم کااعادہ کیا ۔مقررین نے لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک سمیت غیر قانونی طور پر نظر بند تمام کشمیری سیاسی رہنمائوں کی رہائی اور مقبوضہ علاقے سے فوجی انخلاء کامطالبہ کیا اور کشمیری نوجوان نسل کو تحریک آزاد ی کشمیر سے متعلق انکی ذمہ داروںکو احساس دلانے کیلئے بھرپور کوششیں کرنے پر زوردیا۔ اس موقع پر کانفرنس میں جموں وکشمیر ڈائسپورا یوتھ کونسل کے قیام کا فیصلہ بھی کیاگیا۔کانفرنس کا ایک سیشن کشمیری نوجوانوں کے درمیان باہمی مکالمے پر مبنی تھا۔ کانفرنس کے شرکاء نے ممتا ز کشمیری حریت رہنماء محمد مقبول بٹ اور قائد تحریک امان اللہ خان سمیت تحریک آزادی کے مایہ ناز سپوتوں بالخصوص ڈاکٹر فاروق حیدر ملک، اشفاق مجید وانی، شیخ عبدالحمید، سردار رشید حسرت، شبیر احمد صدیقی، ڈاکٹر عبدالاحد گورو، پروفیسر عبدالاحد وانی، جلیل احمد اندرابی ، ڈاکٹر معراج الدین منشی، ڈاکٹر عشائی، عبدالحمید بٹ، سردار افتاب حسین، جمیل چوہدری ایڈووکیٹ اور محاذ رائے شماری کے بانی عبدالخالق انصاری اور دیگر کو خراج عقیدت پیش کیا۔کانفرنس کے اختتام پر کئی قراردادوں پر مبنی ناٹنگھم ڈکلریشن بھی منظورکیاگیا۔اعلامیہ میں واضح کیاگیاکہ وادی کشمیر، جموں ، لداخ ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان ریاست جموں وکشمیر کا حصہ اور ناقابل تقسیم سیاسی وحدت ہیں۔ اعلامیہ میں مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی کی مذمت اور تنازعہ کشمیر کے پائیدار حل پر زوردینے کے علاوہ مقبوضہ علاقے سے فوجی انخلاء کامطالبہ کیاگیاہے۔ اعلامیہ میں عالمی برادری خصوصا برطانوی حکومت پرزوردیاگیا ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کرے ۔